کرپشن معاشرے کا سرطان،اسے جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کیلئے پرعزم ہیں،چیئرمین نیب
اسلام آباد(نا مہ نگار)قومی احتساب بیورو کے چیئرمین جسٹس جاوید اقبال نے کہا ہے کہ کرپشن معاشرے کا سرطان ہے، نیب کرپشن کو آہنی ہاتھوں سے جڑ سے اکھاڑ پھینکنے میں پرعزم ہے۔ انہوں نے کہاکہ قومی احتساب بیورو نے سب کیلئے احتساب کی پالیسی کے تحت میگا کرپشن اور وائٹ کالر جرائم کے خاتمے کی حکمت عملی مرتب کی ہے۔یہاں سے جاری بیان کے مطابق چیئرمین نیب نے کہاکہ پاکستان کے عوام نے نیب کی کارکردگی پر اپنے اعتماد کا اظہار کیا ہے۔ گیلانی اینڈ گیلپ سروے میں 59 فیصد شہریوں نے قومی احتساب بیورو کی کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کیا۔ سال 2018ء کی نسبت 2019ء میں نیب کی جانب سے شکایات، انکوائریز اور تحقیقات کی شرح میں دو گنا سے زیادہ اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ گزشتہ 19 ماہ کے دوران نیب کی کارکردگی شاندار رہی۔ انہوں نے کہاکہ نیب کی موجودہ قیادت کی زیرنگرانی بدعنوانی کے 600 ریفرنسز دائر کئے گئے جو ایک ریکارڈ کارکردگی ہے۔ علاوہ ازیں نیب کی عدالتوں میں کرپشن کے 1210 مقدمات پہلے سے زیرسماعت ہیں۔ چیئرمین نیب نے کہاکہ نیب راولپنڈی بیورو میں جدید ترین فرانزک سائنس لیبارٹری قائم کی گئی ہے جس میں ڈیجیٹل فرانزک، دستاویزات کی فرانزک، فنگرپرنٹ کے تجزیئے اور دیگر سہولیات فراہم کی گئی ہیں جو انکوائریز اور تحقیقات میں معاون ثابت ہو رہی ہے۔ نیب نے کیسوں کو موثر، فعال، جلد اور منصفانہ انداز میں نمٹانے کیلئے شکایات سے لیکر تصدیق، تحقیقات اور عدالت میں ریفرنس دائر کرنے کی مدت 10 ماہ مقرر کی ہے جس سے ادارے کی کارکردگی پر اچھے اثرات مرتب ہوئے ہیں۔ جسٹس جاوید اقبال نے کہا کہ نیب نے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (سی آئی ٹی) کا نیا تصور متعارف کرایا ہے جس میں سینئر سپروائزری افسران کی اجتماعی دانش سے استفادہ کیا جاتا ہے۔ سی آئی ٹی ڈائریکٹر، ایڈیشنل ڈائریکٹر، تحقیقاتی افسر اور سینئر لیگل قونصل پر مشتمل ہوتی ہے۔ اس سے نظام کار میں نہ صرف بہتری آرہی ہے بلکہ نیب کے طریقہ کار میں مداخلت کو بھی ختم کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ پاک چین اقتصادی راہداری کے منصوبوں کو شفاف انداز میں مکمل کرنے کیلئے نیب نے چین کے ساتھ مفاہمت کی دستاویز پر دستخط بھی کئے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ نوجوان پاکستان کا مستقبل ہیں، نوجوانوں میں کرپشن کے خلاف شعور اجاگر کرنے کیلئے نیب نے ہائر ایجوکیشن کمیشن کے ساتھ مفاہمت کی دستاویز پر دستخط کئے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ ملک بھر میں کالجز اور یونیورسٹیوں میں 50 ہزار سے زائد کردار سازی کی سوسائٹیز قائم کی گئی ہیں۔ چیئرمین نیب نے کہاکہ ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل، پلڈاٹ، مشال اور عالمی اقتصادی فورم جیسے موثر اداروں نے نیب کی کارکردگی کی تعریف کی ہے۔ نیب نے ادارے اور اہلکاروں کی کارکردگی میں بہتری کیلئے کوانٹیفائڈ گریڈڈ سسٹم متعارف کرایا ہے جس کے تحت ہیڈکوارٹرز اور بیوروز میں سالانہ اور وسط مدتی بنیادوں پر نگرانی و معائنہ کا کام کیا جاتا ہے۔یہ نظام انتہائی کامیاب ثابت ہوا ہے، اس کے نتیجہ میں نیب کے علاقائی بیوروز کی کارکردگی میں نمایاں بہتری آئی ہے۔ چیئرمین نیب نے تمام ڈی جیز کو ہدایت کی کہ وہ قانون کے مطابق شکایات کی تصدیق، انکوائری اور تحقیقات کا عمل مکمل کریں تاکہ میگا کرپشن کے تمام کیسوں کو مقررہ مدت کے اندر منتطقی انجام تک پہنچایا جا سکے۔