ہر سال پاکستان کو تبدیل ہوتا دیکھیں گے، عمران : آج ٹرمپ سے ملاقات ، آرمی چیف موجود ہونگے
اسلام آباد/ واشنگٹن (وقائع نگار خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ) وزیراعظم عمران خان آج پیر کو وائٹ ہاؤس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کرینگے، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ بھی وزیراعظم عمران خان کے ہمراہ وائٹ ہاؤس ملاقات میں شرکت کریں گے۔ امریکی صدر ٹرمپ وزیراعظم سمیت پاکستانی وفد کے اعزاز میں ظہرانہ دینگے جس کے بعد دونوں رہنماؤں کے درمیان ملاقاتوں کے دو دور ہونگے۔ عمران خان پاکستانی کمیونٹی سے خطاب اور امریکی میڈیا سے گفتگو بھی کرینگے۔ امریکی دورہ میں مختلف کمپنیوں کے سربراہان اور کارپوریٹ لیڈرز کے ساتھ ڈنر بھی طے ہیں۔ وزیراعظم 23 جولائی کو امریکی ادارہ برائے امن سے خطاب کریں گے۔ وہ پاکستان کانگریشنل کاکس کے ارکان سے بھی ملیں گے۔ اپنے دورے میں وزیراعظم عمران خان سپیکر ایوان نمائندگان نینسی پلوسی سمیت اہم سیاسی رہنمائوں سے بھی ملاقات کرینگے۔ ٹرمپ انتظامیہ نے عمران خان کے دورہ امریکہ کو دونوں ملکوں کے تعلقات بہتر بنانے کا موقع قرار دیا ہے۔ ٹرمپ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ عمران خان کا دورہ تعاون اور پائیدار شراکت داری کو مستحکم بنانے کا ایک موقع ہے۔ امریکہ پاکستان کو یہ پیغام پہنچانا چاہتا ہے کہ تعلقات کی بہتری کے لئے دروازے کھلے ہیں۔ وائٹ ہاؤس ملاقات میں حقوق نسواں، میڈیا کی آزادی، زراعت، تجارت پر بات ہوگی۔ انسداد دہشت گردی اور انرجی کے معاملات پر بھی تبادلہ خیال ہوگا اور ٹرمپ افغان امن عمل میں پاکستان کی مدد کو سراہا اور تسلیم کرتے ہیں ۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق ایک امریکی عہدے دار نے بتایا کہ وائٹ ہاؤس کی جانب سے پاکستانی وزیراعظم کو دعوت کا مقصد واشنگٹن کے امریکہ پاکستان کے تعلقات کی بحالی پر رضامندی کا اظہار ہے اور اگر پاکستان دہشت گردی کے خلاف تعاون جاری رکھتا ہے تو دونوں ملکوں کے درمیان شراکت داری کی تشکیل نو ہو سکتی ہے۔
عمران امریکہ
واشنگٹن (اے پی پی) امریکی ریاست ٹیکساس سے تعلق رکھنے والے پاکستانی بزنس مین اور ڈیموکریٹک پارٹی کے بااثر ممبر طاہر جاوید نے وزیراعظم عمران خان سے واشنگٹن ڈی سی میں پاکستانی سفارتخانے میں ملاقات کی ۔ طاہر جاوید نے پاکستان کانگریس فائونڈیشن کی بنیاد رکھی۔ جو116 ویں کانگریس میں کانگریشنل پاکستان کاکس میں کلیدی کردار کی حامل ہے۔ جاوید انور کے ہمراہ سرمایہ کاروں کے ایک گروپ نے بھی وزیراعظم سے ملاقات کی۔ وزیراعظم نے امریکی تاجروں اور سرمایہ کاروں کو پاکستان میں معاشی اور کاروباری مواقع سے فائدہ اٹھانے کی دعوت دی ۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستان کے جغرافیائی محل وقوع اور خطے کی سرحدوں کے ساتھ مربوط رابطوں کی وجہ سے یہاں بھرپور کاروباری مواقع ہیں۔ سرمایہ کاروں نے پاکستان میں سکیورٹی کی بہتر ہوتی صورتحال کو سراہا اور توانائی اور سیاحت سمیت جن شعبوں میں وہ سرمایہ کاری میں دلچسپی رکھتے ہیں، ان کی نشاندہی بھی کی۔ طاہر جاوید نے کہا کہ پہلا موقع ہو گا کہ پاکستانی وزیراعظم ارکان کانگرس و سینٹ سے خطاب کریں گے۔ پچاس سے زائد کانگریس ارکان اور 7 سے زائد سینیٹرز نے اپنی شرکت کی تصدیق کی ہے۔ پاکستانی کاکس کی شریک چیئرپرسن شیلا جیکسن خطاب سے متعلق امور میں کردار ادا کر رہی ہیں۔ وزیراعظم عمران خان سے پاکستانی سفارتخانہ واشنگٹن میں سرمایہ کاروں کے وفد نے ملاقات کی۔ اس موقع پر پاکستانی سفیر منیر اکرم، زلفی بخاری، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، عبدالرزاق داؤد، عبدالحفیظ شیخ، سید علی زیدی، سیکرٹری خارجہ سہیل محمود بھی شریک تھے۔ پاکستان میں تجارت اور سرمایہ کاری بڑھانے سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیراعظم سے امریکی سرمایہ کار سہیل خان نے ملاقات کی پاکستان میں تجارتی اور کاروباری امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیراعظم عمران خان سے تاجروں اور سرمایہ کاروں نے ملاقات کی وزیراعظم عمران خان سے سی ای او انیفنسٹی محمد خائبستگی اور چیف انویسٹمنٹ آفیسر ریسورس گروپ حسنین اسلام نے ملاقات کی۔ غیر ملکی انویسٹرز نے پاکستان میں آئی ٹی، ٹیکنالوجی سیکٹر میں سرمایہ کاری بڑھانے کی خواہش کا اظہار کیا۔ ملاقات میں شاہ محمود قریشی ، علی زیدی، عبدالرزاق داؤد، عبدالحفیظ شیخ، زلفی بخاری بھی موجود تھے۔ سرمایہ کاروں نے پاکستان میں تعلیم سٹیل انڈسٹری میں بھی سرمایہ کاری کی خدمات کی خواہش کا اظہار کیا وزیراعظم عمران خان سے ناصر جاوید اشرف قاضی اور شوکت دھانانی نے ملاقات کی۔ اعلامیہ کے مطابق ملاقات میں سماجی و معاشی ترقی کیلئے وزیراعظم کے وژن کی تعریف کی تعلیمی شعبے مینوفیکچرنگ اور سٹیل صنعت میں سرمایہ کاری کی خواہش کا اظہار کیا۔ وزیراعظم نے پالیسی فریم ورم اور بیرونی سرمایہ کاری کیلئے سازگار ماحول کو اجاگر کیا۔ وزیراعظم نے تجارت کو آسان بنانے صنعتی شعبے کے فروغ کی کوششوں پر روشنی ڈالی۔وزیراعظم عمران خان سے قائم مقام ایم ڈی آئی ایم ایف ڈیوڈ پسٹن نے ملاقات کی۔ جس میں پاکستان کیلئے آئی ایم ایف پیکیج پربات چیت کی گئی۔ ملاقات میں شاہ محمود قریشی، عبدالرزاق داؤد، عبدالحفیظ شیخ بھی موجود تھے۔
عمران
واشنگٹن (نوائے وقت رپورٹ) وزیراعظم عمران خان نے کی کیپیٹل ون ایرینا واشنگٹن میں پاکستانی کمیونٹی سے خطاب میں کہا ہے کہ آپ لوگوں کا دل سے شکریہ ادا کرتا ہوں میں سوچ بھی نہیں سکتا تھا کہ واشنگٹن میں اتنے بڑے جلسہ سے خطاب کروں گا۔ میں نے سوچا تھا کہ واشنگٹن میں ایک ہوٹل میں 500 لوگوں کو بلائیں گے اور بات چیت کریں گے۔ پاکستان اللہ تعالیٰ کی عظیم نعمت ہے کسی کو اندازہ نہیں۔ انشااللہ آپ پاکستان کو ہر سال تبدیل ہوتا دیکھیں گے۔ ہر سال ملک اوپر جائے گا۔ جمہوریت کے اندر میرٹ ہے۔ بادشاہت میں میرٹ نہیں ہے۔ جمہوریت میں دو چیزیں ہیں جو بادشاہت میں نہیں۔ دنیا میں وہ ملک آگے گئے وہ میرٹ کی وجہ سے ترقی کر گئے جہاں میرٹ نہیں تھا وہ ملک تنزلی کا شکار ہو گئے۔ جمہوریت اور میرٹ کی وجہ سے امریکہ ترقی کر گیا آسٹریلیا کی کرکٹ ٹیم میں میرٹ ہے کرکٹ کا سب سے زیادہ ٹیلنٹ پاکستان میں ہے اگر ایک اچھا بادشاہ ہو تو ضروری نہیں کہ اس کا بیٹا بھی اچھا ہو۔ بھارت دنیا کا سپر پاور تھا ایک سے ایک مغل بادشاہ آیا اورنگ زیب کے بعد اس کے بچے آئے کسی میں بھی صلاحیت نہیں تھی۔ اور مغل دور ہوا۔ ہمارے ملک میں قائداعظم کے بعد کیوں اچھا لیڈر نہیں ملا ایک ذوالفقار علی بھٹو تھے نواز شریف کو آمر کے اٹھا کر میرٹ کے بغیر لیڈر بنا دیا۔ شہباز شریف کیوں وزیراعلیٰ بن گئے کیونکہ ان کے بھائی تھے۔ آصف علی زرداری کاغذ کی پرچی پر لیڈر بن گئے۔ ہمارے ملک میں ایک قسم کی بادشاہت آ گئی۔ مولانا فضل الرحمن اور ولی خان بھی والدین کی وجہ سے لیڈر بن گئے۔ آصف زرداری اور بلاول بھٹو لیڈر بن گئے کیا ان کی والدہ پیپر چھوڑ گئی ہیں۔ جب عدالت فیصلہ کرتی ہے تو کہتے ہیں کیوں نکالا۔ جو آج پاکستان میں ہو رہا ہے یہ نیا پاکستان بن رہا ہے۔