پیپلز پارٹی 2013ء کے عام انتخابات کی طرح اس بار بھی لیاقت باغ میں کوئی جلسہ نہ کرسکی
راولپنڈی (سلطان سکندر) پاکستان پیپلز پارٹی 2013ء کے عام انتخابات کی طرح حالیہ انتخابی مہم کے دوران بھی راولپنڈی کے تاریخی لیاقت باغ میں کوئی جلسہ نہ کرسکی۔ جہاں 2008ء کے عام انتخابات سے قبل پارٹی کی چیئرپرسن کو اپنی زندگی کے آخری تاریخی جلسہ عام سے خطاب کرنے کے فوراً بعد شہید کردیا گیا تھا۔ پیپلز پارٹی نے طویل دورانیہ کے بعد گزشتہ 6دسمبر کو پریڈ گراؤنڈ اسلام آباد میں پارٹی کے یوم تاسیس کے موقع پر کامیاب جلسے کا انعقاد کرکے پارٹی کی تنظیمی اور سیاسی قوت کی بحالی کا عملی مظاہرہ کیا تھا جس میں اس علاقے کی قد آور سیاسی شخصیات سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف، سابق چیئرمین سینٹ سید نیئر حسین بخاری، موجودہ سینیٹر مصطفیٰ نواز کھوکھر اور پی پی پی راولپنڈی ڈویژن کے صدر اور سابق وزیر مملکت برائے دفاع و دفاعی پیداوار سردار سلیم حیدر کی کوششوں کا بڑا عمل دخل تھا۔ پیپلز پارٹی کی ملک کی معروفی سیاسی اور سیکورٹی کی صورتحال کے پیش نظر پارٹی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے بڑے انتخابی جلسوں کے بعد راولپنڈی ڈویژن سے استقبالیہ اجتماعات اور ریلیوں کے بعد پنجاب کا انتخابی دورہ کرنے کی حکمت عملی کے تحت بلاول بھٹو زرداری نے ضلع اٹک کا کامیاب انتخابی دورہ کیا اور رات اسلام آباد قیام کے بعد ایکسپریس وے اور گوجرخان میں استقبالیہ ریلیوں سے خطاب کرکے جڑواں اضلاع امیدواروں اور کارکنوں کو 25 جولائی کے الیکشن کیلئے وارم اپ کیا۔ پارٹی ذرائع کے مطابق سیکیورٹی خدشات کے باعث ہی بلاول بھٹو زرداری انتخابی مہم کے دوران اپنی والدہ محترمہ بے نظیر بھٹو کی جائے شہادت پر نہ جاسکے۔ اس بارے میں پہلے بھی ان کے دورے کا پروگرام منسوخ ہوچکا ہے۔ اگرچہ 2013ء کے انتخابات میں پیپلز پارٹی سیکیورٹی خدشات کے باعث شدید دباؤ کا شکار تھی تاہم موجودہ انتخابی مہم کے دوران پارٹی قیادت کا لیاقت باغ کی تاریخی جلسہ گاہ کا رخ نہ کرنا جس کے ساتھ پارٹی کی جذباتی وابستگی ہے ایک سوالیہ نشان ہے؟