مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی جارحیت اور اقوام متحدہ کی رپورٹ
بھارت گزشتہ کئی دہائیوں سے مقبوضہ وادی میں انسانیت سوز مظالم ڈھا رہا ہے۔ معصوم اور جوانوں کے لہو سے نمو پاتی تحریک کو کچلنے کے عمل کو جاری رکھتے ہوئے مختلف حربے آزما رہا ہے۔ حال ہی میں اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمیشن نے ایک رپورٹ جاری کی ہے جس کے تحت بھارت کا انسانی حقوق سے متعلق اصل چہرہ بے نقاب ہوتا ہے۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے اس رپورٹ کی توثیق و تائید بھی کردی ہے۔ کشمیریوں پر اپنا جابرانہ تسلط برقرار رکھنے کیلئے بھارت مظالم کی نئی بھیانک داستانیں رقم کرتا جارہا ہے۔ بھارتی فوج کے ہاتھوں نوجوانوں کی شہادت پر وادی میں ہڑتال، مظاہرے جاری و ساری ہیں۔ حق کے خلاف آواز بلند کرنے والوں کو نظربند کردیاجاتا ہے بھارت کے خیال میں حالات کا رْخ بدلنے کی کوششیں کامیاب جائیںگی تاہم آنکھیں بند کرنے سے اندھیرا بڑھتا ہے۔ منظر نہیں بدلتا رپورٹ میں اس اَمر کی توثیق کی گئی ہے کہ ہزاروں افراد،نوجوان ، بچے اور خواتین بینائی سے محروم ہو چکے ہیں۔بھارتی فوج احتجاج کرنے والوں کو روکنے میں بْری طرح ناکام ہے۔ وہ مقبوضہ کشمیر کے ایک ایک گھر، محلے،گلی باغ اور کھیل کے میدان ہسپتال اور اسکول کالج کا علم رکھتی ہے۔ احتجاج کرنے والوں کو راستے میں روکا جاتا ہے۔ اْنہیں گھروں سے بھی اْٹھا لیا جاتا ہے۔یہ سلسلہ جاری ہے۔ لوگ احتجاجی ریلیوں کی قیادت کرتے ہیں، نعرے بلند کرتے ہیں، اپنے تعاقب میں یا پیچھاکرتے فوجیوں پر پتھر پھینکتے ہیں۔کشمیری نوجوانوں کو سخت سزائیں دینے کے لئے فوجی کیمپ نہیں بلکہ ٹارچرسیل قائم کئے گئے ہیں۔ عقوبت خانے ہیں جہاں گرفتارکئے جانے والوں کو سخت سے سخت سزائیں دی جاتی ہیں۔ تاہم کشمیریوں کے حوصلے بلند ہیں۔اْن کا کہنا ہے کہ ہم بھارتی دہشت گردی سے خوفزدہ ہونے والے نہیں۔ آزادی کے حصول کے لئے تمام حربوں کو ناکام بنانے کے لئے ڈٹ کر مقابلہ کریں گے۔ بھارت وادی کشمیر میں خوف و دہشت پھیلانے کے ساتھ پاکستان میں بھی دہشت گردی میں ملوث ہے۔ اس سلسلے میں جو رپورٹ اقوام متحدہ نے پیش کی ہے بھارت کی جانب سے مسترد کردی گئی ہے۔ خوش آئند امر یہ ہے کہ اقوام متحدہ نے مقبوضہ کشمیر میں اپنا مبصر مشن بھیجنے کا بھی عِندیہ دیا ہے۔بھارت نے مقبوضہ وادی میں خون کی ہولی کھیلنے کا جو شرمناک سلسلہ جاری کر رکھا ہے سرگوشیوں سے چیخوں میں تبدیل ہو کر عالمی آواز بن چکا ہے۔ حق کی جیت اور ظلم کی ہار کے آثار نمایاں ہیں۔ حق کی جنگ لٹرتے نہتے کشمیریوں نے ہر مشکل کو منزل میں تبدیل کیا ہے۔ جرات اورعزم و استقلال کو اْجاگر کرنے والوں کی طرف سے بھارت کو مزاحمت کا سامنا ہے اور تب تک رہے گا جب تک اپنا حق حاصل نہ کرلیں۔ تصویرکا دوسرارْخ یہ ہے کہ نہتے کشمیری عوام کے مد مقابل ایک ایسی بھارتی فوج ہے جو ہر قسم کے سامان سے آراستہ ہے۔ دوسری جانب حریت پسندوں کے پایہ استقلال میں لغزش تک نہیں آئی۔ حقیقت یہ ہے کہ خطے کا امن برباد کرنے میں بھارت کا کردار انتہائی اہم ہے۔ ایشیا کا سپرپاوربننے کے خواب میں اپنے ہمسایہ ممالک کی خوشحالی کو ہضم نہیں کرپارہا اور نہ امن کے قیام کے لئے کوئی موثر کردار ادا کرنے کیطرف قدم بڑھائے۔حیرت انگیز امر یہ ہے کہ پاکستان کے ساتھ اچھے تعلقات استوار کرنے کے بجائے بنجر کرنے میں مگن ہے ۔مقبوضہ وادی کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر بہت کچھ لکھا گیا ہے ا ور لکھا بھی جارہا ہے۔تاہم حرف اَول وآخر یہ ہے کہ مسٔلہ کشمیرکا سیاسی حل ناگزیر ہے۔ بندوق اور تشدد کے خاتمے کی راہیں تلاش کرنا ہوں گی۔ بھارت خوفزدہ ہے اور خوف کے عالم میں کشمیریوں کے ساتھ جو سلوک روا رکھا ہے اس کی نظیر نہیں ملتی۔ بھارت کو اب یہ سمجھ لینا چاہیے کہ تشدد کے ذریعے عوام کو روکنا نا ممکن ہے۔ طاقت کا استعمال ترک کر کے مذاکرات کی راہ اختیار کرے۔ اس سلسلے میں اہم امر یہ ہے کہ وادی کشمیر میں نوجوان نسل میں پایاجانے والا غصہ بھارتی فورسز کو مزید اشتعال دلا رہا ہے اور وہ زیادہ بے خوفی کے ساتھ رد عمل کرتی ہیں۔مقبوضہ وادی کی تازہ ترین صورتحال کے تناظرمیں بھارت نے ذرائع ابلاغ پر پابندی لگانے کا جو فیصلہ کیاہے انتہائی مضحکہ خیز ہے۔ خبر پر جبر کسی طور دانشمندانہ فیصلہ نہیں ہے۔ جبکہ بھارتی مظالم زبان زدوعام بنے ہیں۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ مسئلہ عالمی برادری کے سامنے ہی نہیں بلکہ انسانی حقوق کی تنظیموں کے خلاف پوری شدت سے اْٹھایا جائے تاکہ انہیں صورتحال کی اہمیت اور بھارت کا اصل چہرہ دکھانے کی جرات پیدا ہوسکے۔اس امر کو اْجاگر کیا جائے کہ بھارتی افواج کس طرح عالمی قوانین کی دھجیاں بکھیر رہی ہے۔ عالمی برادری اور عالمی تنظیموں کا فرض ہے کہ وہ بھی اقوام متحدہ پر دباو ڈالیں کہ وہ مسٔلہ کشمیراپنی منظورشدہ قراردادوں کے مطابق حل کرکے جنوبی ایشیا میں امن کا قیام یقینی بنائے۔بھارت کے دوہرے رویئے سے دنیا کو آگاہ کیاجائے۔وہ ایک طرف دنیا کو یہ باور کرانا چاہتا ہے کہ امن کی کوشش کررہا ہے دوسری طرف مقبوضہ کشمیر میں مظالم کا سلسلہ جاری ہے۔