مکرمی! سب سے پہلے تو میں ’’انداز جہاں‘‘ مورخہ 4 جولائی کے مصنف ’’اسداللہ غالب‘‘ کو مضمون بعنوان ’’حالات 1971ء جیسے نہیں پہلے سے بدتر ہیں لکھ کر قوم کو موجودہ حالات کی سنگینی کا احساس دلانے کی کوشش کی ہے میں انکی اس کاوش کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔ 1969ء میں جب یہودیوں نے بیت المقدس پر قبضہ کیا تو اخبارات نے لکھا کہ یہودی صرف بیت المقدس تک محدود نہیں رہیں گے بلکہ پورے خطہ عرب پر قبضہ جمانے کی کوشش کرینگے انکے راستے میں صرف پاکستان رکاوٹ ہے کہ یہ دنیائے اسلام کی واحد ایٹمی طاقت ہے اور اس کی فوج دنیا کی بہترین فوج ہے ذوالفقار علی بھٹو نے ایٹم بم بنانے کا اعلان کر کے کام شروع کیا تو انہیں پھانسی دلوا دی گئی انکے بعد انکی بیٹی برسراقتدار آئی تو اسے شہید کروا دیا گیا اب بلاول میدان عمل میں ہیں اللہ تعالیٰ انہیں اپنے حفظ و امان میں رکھیں۔ نواز شریف نے امریکہ کے زبردست دباؤ اور لالچ کے باوجود ایٹمی دھماکہ کر کے پاکستان کو دنیائے اسلام کی واحد ایٹمی طاقت بنا دیا اس لئے ان کے پورے خاندان کو نشان عبرت بنا دیا گیا اس وقت انتخابات ہو رہے ہیں تو علمائے کرام جو سیاست کو علمائے کرام کیلئے شجر ممنوعہ سمجھتے تھے انہوں نے اپنی اپنی سیاسی پارٹیاں بنا کر امیدوار کھڑے کر دئیے ہیں جس سے یہود و نصاریٰ کے مخالف ووٹ تقسیم ہو جائیں گے اور حمایتی کامیاب ہو جائینگے اس طرح وہ دشمنان دین اسلام ریموٹ کنٹرول کے ذریعے پاکستان کا چلائینگے۔ اس صورتحال میں تمام محبان وطن اور دین مصطفیٰ کے جان نثاروں سے التجا ہے کہ وہ وطن عزیز کے لیے دعا کریں۔بالخصوص اللہ اور انکے رسول مجتبیٰﷺ سے دعا ہے کہ اپنی امت کو بچالیں۔
اے خاصئہ خاصاں رسل وقت دعا ہے اُمت میں آپکی عجب وقت آن پڑا ہے
(عبدالوحید خاں، گوجرانوالہ)
بول کہ لب آزاد ہیں تیرے … یاد نہیں دلائوں گا
Mar 18, 2024