کپتان نے کرک اوربنوں میں جلسوں سے خطاب میں سیاسی مخالفی پرلفظی گولہ باری کی،بولے میرا مقابلہ نوازشریف اوران کے پیچھے کھڑی عالمی سٹیبلشمنٹ سے ہے جن کا مقصد عمران خان کوروکنا ہے،یہ لوگ تین سوارب روپے چوری کرکے بھی مظلوم بنے ہوئے ہیں.انھوں نے کہا کہ اڈٰیالہ جیل بڑے بڑے مگرمچھوں کا انتظارکررہی ہے،شہبازشریف کے چہرے پرخوف دیکھ رہا ہوں،لگتا ہے شہبازشریف کوخواب میں بھی میں نظرآتا ہوں .ان کا کہنا تھا کہ بلاول بھٹوکہتا ہے کہ نیا عمرانی معاہدہ ہونا چاہیے،عمرانی معاہدے کے نام سے نئی گیم کھیلی جارہی ہے،ڈالرکی بڑھتی ہوئی قیمت میثاق جمہوریت کا ہی تحفہ ہے.عمران خان کا کہنا تھا کہ ضلع بھرمیں نیا بلدیاتی نظام متعارف کرائیں گے،بلدیاتی نظام کے تحت عوام کوسہولیات دیں گے.چیئرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ دوہزارتیرہ کا میچ فکس تھا،افتخارچوہدری ،الیکشن کمیشن اورریٹرننگ افسران ان سے ملے ہوئے تھے،اب یہ کس منہ سے کہہ رہے ہیں کہ دھاندلی ہونے والی ہے.انھوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن،پیپلزپارٹی اوردیگرجماعتیں اکٹھی ہوگئی ہیں لیکن میں ان سب کوشکست دے کردکھاؤں گا.
بول کہ لب آزاد ہیں تیرے … یاد نہیں دلائوں گا
Mar 18, 2024