
گڈو بیراج سے سکھر بیراج تک بلائنڈ ڈولفن کی تعداد میں 55کا اضافہ ہوا ہے، انڈس بلائنڈ ڈولفن کی نگرانی کے لیے پہلی مرتبہ سیٹلائٹ کا استعمال کیا گیا ہے۔ میراختر تالپور انچارج ڈولفن سینٹر کا کہنا ہے کہ محکمہ وائلڈ لائف نے تین بلائنڈ ڈولفنوں میں سیٹلائٹ چپس لگادئیے، ان تینوں ڈولفنوں کو اب سیٹلائٹ سے ٹریک کیا جارہا ہے۔ میراختر تالپور کا کہنا تھا کہ دریائے سندھ میں پائی جانے والی ڈولفن کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے، سیٹلائٹ سے ملنے والے ڈیٹا کے مطابق بلائنڈ ڈولفن بہت بڑے علاقے میں گھومتی ہیں۔ انچارج ڈولفن سینٹر نے کہا کہ سیٹلائٹ کی نگرانی سے معلوم ہو گا کہ بلائنڈ ڈولفن خوراک کی تلاش میں کہاں کہاں تک جاتی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ محکمہ وائلڈ لائف سندھ کی یہ بڑی کوشش ہے جس سے بلائنڈ ڈولفن کی زندگی کے کئی راز کھلیں گے۔