احسان مند ہرن
شیخ سعدیؒ نے لکھا ہے اپنا ذاتی واقعہ
ایک دن بازار سے جس دم گزر ان کا ہوا
دیکھتے کیا ہیں کہ آتے ہیں براہ بانکپن
آگے آگے ایک لڑکا پیچھے پیچھے اک ہرن
شیخ یہ سمجھے کسی تدبیر یا تقصیر سے
ہو نہ ہو لڑکے نے باندھا ہے ہرن زنجیر سے
شیخ نے اس پر تعجب جب کیا اے دوستو
شیخ سے لڑکے نے یوں ہنس کر کہا اے دوستو
اس کو اپنے ساتھ رکھتا ہوں بڑی توقیر سے
میرا یہ احسان کم مضبوط ہے زنجیر سے
شیخ سعدیؒ نے کہا سچ ہیں تری باتیں عزیز
واقعی نیکی سے بڑھ کر کون سی ہے اور چیز
( ڈاکٹر عزیز احمد ہاشمی)