اسلام آباد (چوہدری شاہد اجمل) قومی اسمبلی میں وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی کے قومی اسمبلی میں ریمارکس پر اپوزیشن ارکان برہم ہو گئے۔ مسلم لیگ نون کے رہنما احسن اقبال نے انہیں تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ شاہ محمود قریشی اپنی تقریر میں کس کو انٹرویو دے رہے تھے؟۔ ایوان میں سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے آغا رفیع اللہ کو تنبیہہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ طریقے سے بات کریں۔ جس کے بعد سپیکر کی جانب سے احسن اقبال کو فلور دیتے ہی بیشتر حکومتی ارکان ایوان سے باہر چلے گئے۔ احسن اقبال نے شاہ محمود قریشی پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ یہ کل تک آصف زرداری کے تعریفیں کرتے تھے، آج ان پر تنقید کر رہے ہیں، یہ کل عمران خان پر بھی تنقید کرتے نظر آئیں گے۔ جیسے ہی احسن اقبال نے شاہ محمود قریشی کی بات کا جواب دینا شروع کیا، حکومتی بنچز سے’’کورم کورم‘‘کی آوازیں، سپیکر اسد قیصر نے حکومتی بنچز کی آواز پر سنی ان سنی کر دی۔ سپیکر نے آغا رفیع اللہ کو باہر نکالنے کے لیے سکیورٹی کو بلا لیا۔ اجلاس کے دوران احسن اقبال نے حماد اظہر کو ٹی وی پر چیلنج مناظرے کا چیلنج دے دیا، احسن اقبال بولے! آپ نے پاکستان کی معیشت کو ’’زہر‘‘ دیا، آج ہمارے ووٹر چینی، گوشت لینے جائیں تو ہوش اڑ جاتے ہیں، حماد اظہر نے جواباً کہا ’’آپا نثار فاطمہ کا بیٹا آج صدارتی نظام پر تنقید کررہا ہے۔ رفیع اللہ نے شاہ محمود قریشی پر خوب طنز کیا بولے! صدارتی نظام کی بات کی جا رہی ہے اس کی انکوائری کرائی جائے کون لوگ ہیں جو پرائم ٹائم میں مہنگے اشتہارات چلوا رہے ہیں، پرویز خٹک عوامی آدمی ہے اسے پتہ ہے کہ ان کی پارٹی نہیں رہنے والی۔ نور عالم اور پرویز خٹک جیسے لوگ اس ظالمانہ نظام کے سامنے کھڑے ہوں۔ ادھر سینٹ کے اجلاس میں وزیر داخلہ شیخ رشید نے اپوزیشن کو مل کر اسلام آباد آنے کا مشورہ دے دیا۔
بول کہ لب آزاد ہیں تیرے … یاد نہیں دلائوں گا
Mar 18, 2024