وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ بھارتی حکومت کی پالیسیوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ جس ڈگر پر چل رہا ہے وہ تباہ کن ہے۔
عالمی اقتصادی فورم کے دوران بین الاقوامی میڈیا کونسل سے خطاب کے دوران انہوں نے کہا کہ بھارتی حکمران ہندتوا نظریے کے حامی ہیں اور اس کی وجہ سے اس ملک میں رہنے والی دیگر اقلیتوں، جیسے مسلمانوں اور عیسائیوں کو مسائل کا سامنا ہے۔
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ بھارت اس وقت جس راستے پر چل رہا ہے وہ اسے تباہی کی جانب لے جائے گا۔
ان کا کہنا تھا امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے کشمیر کے معاملے پر بات ہوئی ہے۔
وزیراعظم نے خبردار کیا کہ لائن آف کنٹرول پر کشیدگی کسی بڑے حادثے کا سبب بھی بن سکتی ہے۔
افغانستان کے مسئلے پر بات کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ امریکا سمجھتا تھا کہ افغانستان کا مسئلہ طاقت کے ذریعے حل کیا جاسکتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ میں نے ہمیشہ طاقت کے استعمال کی مخالف کی اور اس وجہ سے مجھے طالبان کا حمی بھی کہا گیا۔
پاکستانی معیشت کی کمزوری پر بات کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پاکستان 60 کی دہائی میں ایشیا کی ابھرتی ہوئی معیشت تھی۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان وسائل کی کمی کی وجہ سے نہیں بلکہ کرپشن کی وجہ سے پیچھے رہا۔