قومی تحفظ خوراک اورتحقیق کے بارے میں وزیرخسروبختیارنے کہاہے کہ وفاقی حکومت نے صوبائی حکومتوں کے تعاون سے ملک کے بعض حصوں میں گندم کی مصنوعی قلت کے خاتمے کیلئے لائحہ عمل وضع کیاہے۔
انہوں نے سینیٹ میں ایک تحریک پربحث سمیٹتے ہوئے کہاکہ سرکاری شعبے میں چالیس لاکھ ٹن گندم دستیاب ہے اور ملک میں گندم کی کوئی قلت نہیں ہے۔انہوں نے کہاکہ سندھ اورخیبرپختونخوا میں آٹے کی قیمت میں کمی لانے کے لئے ٹھوس کوششیں کی جارہی ہیں۔انہوں نے کہاکہ سندھ میںا ٹے کی فی کلوقیمت ساٹھ روپے سے کم کرکے چون روپے جبکہ خیبرپختونخوامیں اٹھاون روپے سے کم کرکے باون روپے تک کردی گئی ہے۔وفاقی وزیرنے کہاکہ حکومت نے گندم کی کم سے کم امدادی قیمت تیرہ سو روپے سے بڑھاکر تیرہ سوپینسٹھ روپے فی چالیس کلوگرام کردی ہے۔