زمین کے حصول کی جنگ، کابینہ کے دو طاقتور وزیروں میں بیوروکریسی پس گئی
گوجر خان(عامر وزیر ملک) وزیراعظم عمران خان کی کابینہ کے دو طاقتور وزیر جی ٹی روڈ پر واقع قیمتی اراضی کے دعوے دار نکلے زمین کے حصول اور ملکیت کی جنگ راولپنڈی کی ضلعی انتظامیہ کو لے ڈوبی دیگر بیورو کریسی بھی تذبذب کا شکار بیوروکریسی پس کر رہ گئی تفصیلات کے مطابق سابق نگران وزیراعظم سابق چئیرمین سینٹ اور وزیراعظم عمران خان کی کابینہ کے بااثر وزیر محمد میاں سومرو اور وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر کے درمیان زمین کے حصول کا تنازعہ شدت اختیار کرچکا ہے جب کہ محمد میاں سومرو کے رشتہ دار وں نے سول کورٹ سے حکم امتناعی بھی لے لیا ہے ۔ باخبر ذرائع کے مطابق گوجر خان میں واقع اس زمین پر محمد میاں سومرو اور شہزاد اکبر کے درمیان سردجنگ عروج پر ہے۔ زمین کی ملکیت کے حقدار اور دوسرے فریقین کو غلط ثابت کرنے کے لئے حکومتی طاقت کابے دریغ اور بھرپور استعمال کیاجارہا ہے۔ ذرائع کے مطابق ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر (ریونیو) رضوان قدیرکی رپورٹ کے بعد یہ سرد جنگ کھلی جنگ میں تبدیل ہوگئی۔ اے ڈی سی آر نے تحقیق وتفتیش کرانے کے بعدرپورٹ دی کہ وزیراعظم کے معاون خصوصی احتساب شہزاد اکبر جس فریق کی سرپرستی کررہے ہیں، وہ غیرقانونی اقدام کررہا ہے اور زمین کا حقدار نہیں۔ اس رپورٹ کی کمشنر اور ڈپٹی کمشنر راولپنڈی نے منظوری دے دی۔محمد میاں سومرو کی پارٹی کے حق میں بظاہر اس رپورٹ کو بیورکریسی کی سازش سمجھتے ہوئے وزیراعظم کے معاون خصوصی احتساب شہزاد اکبر نے شدید ردعمل کا اظہار کیا۔ معتبر ذرائع کا کہنا ہے کہ اے ڈی سی آر کی اس رپورٹ کو شہزاد اکبر نے نہ صرف سختی سے مسترد کردیا بلکہ کمشنر راولپنڈی اور ڈپٹی کمشنر راولپنڈی کو چند دن قبل وزیراعظم آفس میں اپنے دفتر میں طلب کیا اور ان کے خلاف رپورٹ دئیے جانے کے معاملے پر سخت ناراضگی اور برہمی کا اظہارکیا۔ ذرائع کے مطابق کمشنرراولپنڈی محمد محمود اور ڈپٹی کمشنرسیف اللہ ڈوگر دونوں نے دباو پڑنے پر ذمہ داری لینے سے صاف انکار کردیا اور وزیراعظم کے معاون خصوصی احتساب کو بتایا کہ ان کا اس معاملے سے کوئی تعلق نہیں۔ دونوں اعلی افسران نے صورتحال کی نزاکت دیکھتے ہوئے تمام ملبہ اے ڈی سی آر پر ڈال کر اپنی نوکری بچالی۔ ذرائع کے مطابق بیوروکریسی کا اعلی افسران کے سامنے موقف تھا کہ شہزاد اکبر جس فریق کا ساتھ دے رہے ہیں، اراضی انتقال اور منتقلی کے معاملات میں مبینہ طورپران کی جعلسازی ثابت ہوئی ہے۔ محمد میاں سومروکی پارٹی کے حق میں رپورٹ حقائق کی روشنی میں دی گئی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ گوجر خان کی متعلقہ خاتون اسسٹنٹ کمشنر پر بھی شدید دباو ہے۔ اسی لئے کچھ عرصے سے راولپنڈی کی بیوروکریسی کے لئے وزیراعظم عمران خان کے دو انتہائی قریبی طاقتور افراد میں تنازعہ رات کی نیندیں اور دن کا چین اڑانے کا باعث بن چکا ہے۔ معتبر ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ شہزاد اکبر کے اثرورسوخ پرڈپٹی کمشنر راولپنڈی سیف اللہ ڈوگر اور نوجوان اے ڈی سی آر رضوان قدیر کو عہدوں سے تبدیل کردیا گیا ہے۔ چیف سیکریٹری میجر (ر) اعظم سلیمان خان کے دستخطوں سے افسران کو عہدوں سے تبدیل کرنے کا حکم نامہ جاری ہوا ہے۔ انہیں فی الفور سروسز اینڈ جنرل ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ لاہور رپورٹ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔