ایلس ویلز کا پاکستانی اقدامات پراظہار اطمینان
وزیر داخلہ اعجاز احمد شاہ سے نائب معاون امریکی وزیر خارجہ ایلس ویلز نے ملاقات کی، ملاقات میں سکیورٹی اور داخلی امور سے متعلق معاملات پرتبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ ہم ایک پختہ نظام اور طریقہ کار مرتب کرنا چاہتے ہیں جس سے آنے والے وقت میں بھی مستفید ہوا جا سکے۔ امریکی وفد نے وزیر داخلہ اعجاز شاہ کی اس تجویز کا خیرمقدم کیا۔
امریکہ کی طرف سے جن بھی تحفظات کا اظہار کیا جاتا رہا ہے پاکستان نے وہ دور کرنے کی کوشش کی جس پر آج ایلس ویلز کی سربراہی میں وفد مطمئن ہے اور خوشی کا اظہار بھی کر رہا ہے۔ پاکستان میں شدت پسندی کی زد میں آنیوالی تنظیموں پر پابندیاں لگائی گئی ہیں۔ تاہم جو حکومت کے ترتیب دئیے گئے معیار پر پورا اترتی تھیں ان کو کسی مشکل کا سامنا نہیں کرنا پڑا۔ ایلس ویلز نے وزیر داخلہ سے ملاقات میں یہ بھی کہا کہ یہ جان کر خوشی ہوئی کہ پاکستان نے مطلوبہ معاملات پر بہتر کارکردگی دکھائی۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے دورہ امریکہ کے دوران کہا تھا کہ پاکستان نے اپنے حصے کا کام کر دیا، اب امریکہ کو پاکستان کیلئے جو کچھ کرنا ہے وہ کرے ۔ پاکستان افغان امن عمل کیلئے کوشاں ہے۔ امریکہ کے کہنے پر طالبان کو مذاکرات کی میز پر لا بٹھایا۔ امریکہ نے مذاکرات کو سبوتاژ کیا تو دوبارہ مذاکرات پر فریقین کو آمادہ کیا۔ قیدیوں کا تبادلہ امریکہ کی بڑی خواہش تھی اس حوالے سے بھی پاکستان نے اپنا کردار ادا کیا۔ اب امریکہ پاکستان کے مسئلہ کشمیر جیسے تنازعات طے کرانے کی کوشش کرے۔