دو ریاستی حل طرف بڑھنا ہو گا، القدس فلسطین کا دارالحکومت رہے گا: اردگان
قاہرہ(آن لائن+نوائے وقت رپورٹ)امریکی نائب صدر مائیک پنس نے قاہرہ میں اور مصری صدر عبدالفتاح السیسی سے ملاقات کی ہے اور اس دوران گفتگو میں مشرقِ وسطیٰ میں دہشت گردی کے خلاف جنگ میں مشترکہ محاذ کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکا اس جنگ میں مصر کے شانہ بشانہ کھڑا ہے۔ طویل ملاقات میں دونوں ملکوں کے درمیان دو طرفہ اقتصادی اور سیاسی تعلقات ، مشرقِ وسطیٰ کی صورت حال ، اسرائیل اور فلسطینیوں کے درمیان امن عمل اور داعش سمیت دہشت گردی کے خلاف جنگ میں تعاون کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا صدر السیسی نے گفتگو کرتے دہشت گردی کے سرطان کے خاتمے کی ضرورت پر زوردیا جس نے ان کے بہ قول پوری دنیا ہی کو خوف زدہ کررکھا ہے۔مائیک پینس نے کہا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے اقتدار کے ایک سال کے دوران مصر کے ساتھ تعلقات کو مضبوط بنانے کی کوشش کی ہے۔ ہم دہشت گردی کے خلاف جنگ میں آپ اور مصر کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں اور مصریوں کے خلاف دہشت گردی کے حالیہ حملوں میں انسانی جانوں کے ضیاع پر ہمارے دل دکھی اور افسردہ ہیں۔ اردن کے شاہ عبداللہ دوئم نے امریکی نائب صدر مائیک پینس سے ملاقات میں ٹرمپ کے القدس کو اسرائیلی دارالحکومت قرار دینے کے اقدام پر تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔امریکی نائب صدر مائیک پنس نے اردن کے شاہ عبداللہ سے ملاقات کی جس میں مقبوضہ بیت المقدس سے متعلق بات چیت کی۔ غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق شاہ عبداللہ نے کہا کہ مشرقی بیت المقدس فلسطین کا دارالحکومت رہے گا۔ مقبوضہ بیت المقدس خطے میں امن کی کنجی ہے۔ اسرائیل کو فلسطین تنازع حل کرنے کیلئے دو ریاستی حل کی جانب بڑھنا ہو گا۔ امریکی صدر پنس نے کہا کہ صدر ٹرمپ نے یروشلم کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کر کے تاریخی فیصلہ کیا۔ اردن کی مقدس مقامات کے نگران کے طور پر حیثیت کا احترام کرتے ہیں یروشلم کی سرحدیں اور حتمی حیثیت بات چیت سے طے ہو گی۔