ایک تصویر………… ایک کہانی
وفاقی دارالحکومت کے پوش علاقہ کے رہائشیوں کا کارنامہ جبکہ متعلقہ ادارے سی ڈی اے کی مبینہ نااہلی اور عدم توجہ کے باعث لوگوں نے سرکاری گلی بیرئل لگا کر بند کر دی ہے ۔ خستہ حال گلی میں قریب ہی سی ڈی اے کا ڈائریکشن بورڈ تقریباً گراپڑا ہے۔ جب کہ اس حوالے سے سپریم کورٹ نے ازخود نوٹس لیکر رکائوٹیں ختم کرنے کا فیصلہ جاری کیا تھا جس پر عمل درآمد کروانا سی ڈی اے کی ذمہ داری ہے ، جب تک کیس سپریم کورٹ میں رہا اسلام آباد سے رکاوٹیں ختم ہوئیں یہاں تک کے سرینا ہوٹل، میریٹ ہوٹل ، پولیس تھانوں کے آگے سے سیکیورٹی کے نام پر کھڑی رکائوٹیں ختم ہوئیں ، رہائشی علاقوں سے سفارت خانے ڈپلو میٹک انکلیو میں منتقل ہوئے۔ مگر متعلقہ اداروں کی غفلت کے باعث آہستہ آہستہ پھر وہی حال ہوگیا جو زیر نظر تصویر میں دکھائی دے رہا ہے۔ذمہ دار کون؟تصویر و تحریر (سہیل ملک )