2018کوبچوں کے سال کے طور پر منایا جائے ، فرحت اللہ بابر
اسلام آباد( وقائع نگارخصوصی)وفاقی محتسب کی نیشنل چلڈرن کمیٹی نے جنسی تشدد کا شکار ہونے والے بچوں اور ان کے خاندانوں کی قانونی اور مالی مدد نیز ان کی نفسیا تی بحالی کے لئے دور رس اقدامات پر مشتمل پالیسی بنانے پر زور دیا ہے ۔کمیٹی نے بچوں پر تشدد کی روک تھام کے لئے والدین میں آگاہی پیدا کرنے، بچوں کی بحالی کے اداروں کے قیام ، تفتیش اور پراسیکیوشن کانظام بہتر بنانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ متاثرہ بچوں اور ان کے خاندانوں کو قانونی، مالی، نفسیاتی اور سماجی تعاون فراہم کیا جائے۔ کمیٹی کے ایک اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ وفاقی محتسب کے مقرر کردہ چلڈرن کمشنر ز ،چاروں صوبائی محتسب اور سول سوسائٹی کے نمائندوں پر مشتمل ایک ٹیم تشدد کا نشانہ بننے والی زینب اور دیگر گیارہ متاثرہ خاندانوں سے ملاقات کرے گی اور انہیں مخیر حضرات کے تعاون سے قانونی اور مالی مدد فراہم کرے گی نیز خاندان کے افراد کی نفسیا تی بحالی کے لئے ماہرین نفسیات کی معاونت فراہم کرے گی ، اجلاس میں کہا گیا کہ یہ انتہائی شرمناک بات ہے کہ متاثرہ خاندانوں سے ڈی این اے ٹیسٹ کی بھاری فیس وصو ل کی جاتی ہے ۔ وفاقی محتسب سیکرٹریٹ میں نیشنل چلڈرن کمیٹی کے اجلاس کے دوران کہا گیا کہ بچوں کو جنسی تشدد سے بچانے کیلئے میڈیا رضا کارانہ آگاہی مہم چلائے ۔ اجلاس میں کمیٹی کے سربراہ ایس ایم ٖظفر ، سینیٹر فرحت اللہ بابر ، سینیٹر روبینہ خالد ، وفاقی محتسب کے سیکرٹری محمد اصغر چوہدری، نیشنل چلڈرن کمشنر اعجاز احمد قریشی ، شاہین عتیق الرحمان ، وفاقی محتسب کے سینئر ایڈوائزر حافظ احسان احمد کھوکھر، سیدہ وقار النسا ء ہاشمی ، سول سوسائٹی کے نمائندگان اور سرکاری ادارں کے اعلیٰ افسران نے شرکت کی ۔ اجلاس میں اس بات پر زور دیا گیا کہ پاکستان میں بچوں پر جنسی تشدد کے بڑھتے ہوئے واقعات کے پیش نظر ٹھوس اقدامات اٹھانے کے ساتھ ساتھ موجودہ قوانین پر عمل درآمد کو یقینی بنایا جائے ۔ اجلاس سے خطا ب کرتے ہوئے نیشنل چلڈرن کمیٹی کے سربراہ اور سابق وزیر قانون ایس ایم ظفر نے کہا کہ پاکستان میں روزانہ گیارہ بچے جنسی تشدد کا شکار ہو ررہے ہیں ، انہو ں نے ارکان پارلیمنٹ پر زور دیا کہ وہ ان بچوں کو اپنے بچے سمجھیں اور بچوں کے تحفظ کے لئے قانون سازی کریں انہوں نے کہاکہ ملزمان سے تفتیش کے لئے پولیس کو مناسب تربیت دی جائے جبکہ والدین کو بھی پابند کیا جائے کہ وہ اپنے بچے کی گمشدگی سے متعلق 24گھنٹوں میں متعلقہ اداروں کو آگاہ کریں سینیٹر فرحت اللہ بابر نے کہا کہ پارلیمنٹ بچوں کے حقوق کے لئے نیشنل کمیشن (این سی آر سی ) کے قیام کی منظوری دے چکی ہے، صدر پاکستا ن نے اس پر دستخط بھی کر دیئے ہیں ، یہ کمیشن فوری طور پر قائم کیا جائے انہوں نے کہاکہ پارلیمنٹ نے نیشنل کمیشن فار رائٹس آف چائلڈ کے حوالے سے قانون سازی کر دی ہے لیکن بد قسمتی سے ابھی تک یہ ادارہ فعال نہیں ہو سکا۔ اس ادارے کی