مقبوضہ کشمیر : سانحہ گا ؤکدل کے خلاف ہڑتال ، مظاہرے ، بھارتی فوج کا کئی علاقوں کا محاصرہ آپریشن
سری نگر(کے پی آئی‘اے این این)بھارتی فوج کے ہاتھوں21جنوری 1990ء کو گائو کدل میں 52معصوم انسان موت کے گھاٹ اتارنے کے خلاف اتوار کو مقبوضہ کشمیر بھر میں احتجاجی ہڑتال رہی،کئی مقامات پر احتجاجی مظاہرے ہوئے جبکہ میر واعظ عمر فاروق اور محمد اشرف صحرائی نظر بند، یاسین ملک سنٹرل جیل منتقل کر دیا گیا علی گیلانی پہلے ہی نظر بند ہیں،، حریت ترجمان غلام احمد گلزار کو تھانہ کوٹھی باغ، بلال احمد صدیقی کو سرینگر سینٹرل جیل، محمد اشرف لایا کو تھانہ صدر میں بند کر دیا گیا ۔ تفصیلات کے مطابق مشترکہ آزادی پسند قیادت سید علی گیلانی ، میر واعظ عمر فاروق اور محمدیسین ملک نے سانحے گائوکدل کے خلاف اتوار کو ہڑتال کی کال دی تھی ۔ ہڑتال سے کاروبار زندگی معطل ہو کر رہ گیا۔ حکام نے سرینگر شہر کے رعناواری ، خانیار، نوہٹہ ، مہاراج گنج ، صفاکدل ، مائسمہ اور کرالہ کھڈ پولیس سٹیشنوں کے تحت آنے والے علاقوں میں سیکورٹی فورسز کی بھاری تعیناتی عمل میں لاکر ان علاقوں میں لوگوں کی نقل و حرکت روک دی۔ فورسز نے گاڑی کی آمد و رفت روکنے کے لئے ان علاقوں میں جگہ جگہ سڑکوں پر خار دار تاریں بچھادیں۔گاندربل سے ملحقہ علاقہ بٹہ وینہ کا گھنٹوں محاصرہ کرکے گھر گھر تلاشیاں لی گئیں۔بعد دوپہر محاصرہ کر لیا گیا۔اس موقع پر گھر گھر تلاشیاں لی گئیں اور شہریوںکو تشدد کا نشانہ بنایا گیا اس دوران توڑ پھوڑ کی گئی۔تاہم کسی کی گرفتاری عمل میں نہیں لائی گئی ۔کئی گھنٹوں کے بعد محاصرہ ختم کردیا گیا ۔پرتاپ پارک لالچوک میں سول سوسائٹی ممبران نے احتجاجی مظاہرہ کے دوران مطالبہ کیاکہ قتل عام میں ملوث فورسز اہلکاروں کو سزا دلانے کیلئے اقدامات کئے جائیں۔ بھارتی مظالم اور شہری آبادیوں میں فوجی کیمپوں کے قیام کیخلاف عوام سراپا احتجاج ہیں ۔اس دوران رکن اسمبلی انجینئر رشید تمام رکاوٹیں توڑ کر انت ناگ پہنچنے میں کامیاب ہو گئے جہاں انہوں نے ڈی سی آفس کے باہر دھرنے میں شرکت کی اور فوجی کیمپ ہٹانے کا مطالبہ کیا۔دریں اثناء شوپیان پولیس تھانے پر گرینیڈ پھینکا گیا تاہم کوئی نقصان نہیں ہوا۔ادھر کشتواڑہ ضلع سے تعلق رکھنے والا22سالہ ایک سپیشل پولیس آفیسر (ایس پی او) اپنی سروس رائفل سمیت فرارہوگیاہے جس کی تلاش شروع کردی گئی ہے۔ پولیس کے ایک سینئرآفیسرکے مطابق محمدیاسین نامی ایس پی او جوکہ پولیس سٹیشن مڑواہ میں تعینات تھا گزشتہ رات سے اپنی سروس رائفل سمیت غائب ہے ۔ڈپٹی انسپکٹرجنرل آف پولیس ڈوڈہ ۔کشتواڑ۔رام بن رینج بسنت کماررتھ نے ایک خبررساں ادارہ کوبتایاکہ یاسین اپنی سروس رائفل سمیت فرار ہے اوراس کاتعلق کشتواڑکے شاسن سے ہے اوراس کی تلاش کیلئے کوششیں کی جارہی ہیں۔حکام کے مطابق خدشہ ہے محمد یاسین مجاہدین کی صفوں میں شامل ہو جائے گا۔ کل جماعتی حریت کانفرنس گ کے چیرمین سید علی گیلانی نے لائن آف کنٹرول پر جاری گولہ باری اور اس کے نتیجے میں دونوں طرف ہورہی انسانی زندگیوں کے اتلاف پرگہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ جب تک تنازعہ کشمیر کو یہاں کے عوام کی خواہشات اور امنگوں کے مطابق حل نہیں کیا جاتا، بھارت اور پاکستان کے مابین جنگ کا خطرہ بدستور قائم رہے گا اور دونوں ممالک کے ایٹمی پاور ہونے کی وجہ سے یہ جنگ انتہائی تباہ کُن اور خطرناک ثابت ہوگی، جو پوری دنیا کے امن وامان کو تہہ و بالا کرکے رکھے گی۔ انہوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت کنٹرول لائین پر کشیدگی جاری رکھ کر مسئلہ کشمیر مسئلے کی اصل حقیقت کو پسِ منظر میں دھکیلا جارہا ہے تاکہ اس کو ایک سرحدی تنازعے کے طور پر پیش کرکے عالمی برادری کو گمراہ کرکے کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں سے توجہ ہٹائی جاسکے۔حریت کانفرنس ،پیپلز پولیٹکل فرنٹ،تحریک مزاحمت،ڈیمو کر یکٹ پو لیٹکل مو منٹ اور تحریک استقلال نے سانحہ گائوکدل کی28ویں برسی پر اس سانحہ میں شہید ہوئے افراد کو خراج عقیدت ادا کیا اور یہ عزم دہرایا کہ حصول مقصد تک جدوجہد جاری رہے گی۔ ریاستی حکومت نے پاکستان بھارت حکومتوں پر زور دیا ہے کہ وہ اٹل بہاری واجپائی کی طرح سرحدوں پر کشیدگی کے خاتمہ کیلئے جنگ بندی کرکے بات چیت کا سلسلہ شروع کریں۔
کشمیر