پیپلزپارٹی کا سندھ میں گیس کی بندش کیخلاف قومی اسمبلی میں احتجاج کا اعلان
شیخوپورہ +ننکانہ صاحب+اسلام آباد +شکر گڑھ+ وہاڑی(آئی این پی+ نامہ نگاران+ نمائندہ خصوصی) سندھ میں گیس کی بدترین لوڈشیڈنگ کیخلاف پیپلزپارٹی نے قومی اسمبلی و سینٹ میں احتجاج کرنے کا اعلان کردیا۔ ادھر شکر گڑھ میں گیس کی بدترین لوڈشیڈنگ جاری ، وہاڑی میں بجلی بندش سے طالب علموں کو پریشانی کا سامنا۔ ایوان بالا کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے چئیرمین اور پاکستان پیپلزپارٹی کے راہنما سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے کہا کہ وفاقی حکومت سندھ سے امتیازی سلوک کررہی ہے،کراچی اور سندھ میں گیس کی بد ترین لوڈ شیڈنگ جاری ہے، گیس کی لوڈ شیڈنگ سے کاروباری سرگرمیاں متاثر ہورہی ہیں، پیپلزپارٹی وفاقی حکومت کی پالیسیوں کی مذمت کرتی ہے،گیس کی بندش کے خلاف قومی اسمبلی اور سینٹ میں احتجاج کیا جائے گا‘ اتوار کو ایوان بالا کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کی چئیرمین اور پاکستان پیپلزپارٹی کے راہنما سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے اپنے بیان میں کہا کہ وفاقی حکومت سندھ سے امتیازی سلوک کررہی ہے۔کراچی اور سندھ میں گیس کی بد ترین لوڈ شیڈنگ جاری ہے۔70 فیصد گیس پیدا کرنے والا صوبہ گیس سے محروم ہے۔گیس کی بندش سے عوام کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ گیس کی لوڈ شیڈنگ سے کاروباری سرگرمیاں متاثر ہورہی ہیں۔سندھ کے عوام وفاق کے خلاف سراپا احتجاج ہیں۔ پیپلزپارٹی وفاقی حکومت کی پالیسیوں کی مذمت کرتی ہے۔ شکرگڑھ میں رات دس بجے سے صبح چھ بجے تک گیس کی سپلائی مکمل طور پر بند رکھی جا رہی ہے، صارفین کو شدید پریشانی ہے،رات گئے گھر پہنچنے والے افراد کھانے اور صبح سویرے ڈیوٹی پر جانے والے افراد ناشتہ کرنے سے محروم رہتے ہیں،محکمہ کی طرف سے گیس کی بندش کا کوئی باقائدہ شیڈول جاری نہیں کیا گیا نہ ہی کوئی معقول وجہ بتائی جا رہی ہے، وہاڑی و گردونواح میں بجلی کی لوڈ شیڈنگ نے لوگوں کی زندگی اجیرن بنا دی‘ صبح ساڑھے چھ بجے سے ساڑھے سات بجے تک بجلی بند رہتی ہے یہی وقت طلباء و طالبات کے سکول جانے کا ہوتا ہے اس وقت بجلی بند کر دی جاتی ہے جس سے سکول و کالج جانے والے طلبہ کو پریشانی اُٹھانا پڑتی ہے اِسی طرح شام ساڑھے سات سے ساڑھے آٹھ بجے جب گھروں میں کھانا پکانے اور کھانے کا وقت ہوتا ہے بجلی بند کر دی جاتی ہے ان دو اہم اوقات کے علاوہ بھی گاہے بگا ہے بجلی کی آنکھ مچولی جاری رہتی ہے اب پچھلے تین چار روز سے دورانیہ اور بھی بڑھا دیا گیا صبح ساڑے آٹھ سے دوپہر ایک بجے تک بھی بجلی بند رہتی ہے جس سے کاروباری طبقہ مشکلات کا شکار ہے شہریوں نے اعلیٰ حکام سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا۔مزید برآں شیخوپورہ کے محلہ رسولنگر سے ملحقہ شاہ کالونی اورشیخوولاز کے سینکڑوں مکینوں نے روزانہ کئی کئی گھنٹے تک سوئی گیس کی غیراعلانیہ لوڈ شیڈنگ کے خلاف شدیداحتجاج کیاان بستیوں کے مکینوں نے انور روڈپر گیس کی لوڈ شیڈنگ کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا مظاہرین کاکہناکہ شیخوولاز اوردیگر بستیوں میں روزانہ 8تا10گھنٹے سوئی گیس کی سپلائی بندرہتی ہے جس کے باعث سوئی گیس کے صارفین سخت پریشان ہیں۔ ننکانہ صاحب میں سوئی گیس کی بدترین بندش ‘ کم پریشر کا سلسلہ بدستور جاری، انجمن تاجران اور شہریوں کا حکومت کے خلاف شدید احتجاج، کم پریشر کا سلسلہ بھی جاری، گھروں میں سوئی گیس نہ آنے کے باعث عوام مجبورا ایل پی جی گیس اور لکڑیاں جلانے پر مجبور ہیں اس موقعہ پر انجمن تاجران کریانہ مرچنٹ ایسوسی ایشن اور شہری نمائندوں نے شدید احتجاج کرتے صحافیوں کو بتایا کہ حکومت کی ناقص کارکردگی اور محکمہ سوئی گیس کے عملہ و ملازمین کی مبینہ ملی بھگت سے شہر کو سپلائی ہونے والی سوئی گیس پرائیویٹ ملوں کے فراہم کرکے ان سے لاکھوں روپے ماہانہ منتھلیاں وصول کی جارہی ہیں، محکمہ سوئی گیس کا عملہ روزانہ کی بنیاد پر ننکانہ مانانوالہ روڈ پر لگے سوئی گیس کے مین پائپ لائن سے گیس کا پریشر بند کردیتے ہیں ۔