ورکنگ بائونڈری لائن پر تیسرے روز بھی بھارتی سکیورٹی فورسز کی فائرنگ کا سلسلہ جاری رہا جس سے تین سالہ بیٹے اور ماں سمیت چار افراد شہید اور چودہ زخمی ہو گئے۔ زخمیوں میں رینجرز کے دو جوان بھی شامل ہیں۔ بھارتی سکیورٹی فورسز کی بلااشتعال فائرنگ اور گولہ باری کا پنجاب رینجرز نے منہ توڑ جواب دیا۔ بھارتی فائرنگ اور گولہ باری سے درجنوں مویشی بھی ہلاک و زخمی ہوئے، لوگوں کے گھروں، مساجد اور دیگر عمارتوں کو شدید نقصان پہنچا۔ سرحدی دیہات کے مکینوں کی خواتین، بچوں اور مویشیوں سمیت محفوظ مقامات پر منتقلی جاری ہے۔ تازہ واقعات پر بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر جے پی سنگھ کو دفتر خارجہ طلب کر کے شدید احتجاج کیا گیا۔
بھارتی فوجیوں کی جانب سے پاکستان کے سرحدی علاقوں پر فائرنگ اور گولہ باری روزمرہ کا معمول بن گیا ہے۔ پاکستان کے احتجاج بے اثر ثابت ہو رہے ہیں لیکن انڈیا کو یہ علم نہیں کہ پاک فوج کا پیمانہ صبر لبریز ہو گیا تو پھر اسے جوابی کارروائی سے کوئی نہیں روک سکے گا۔ بھارتی گولہ باری و فائرنگ نہ صرف پاکستان کی سالمیت پر حملہ ہے بلکہ اس کے نتیجے میں سینکڑوں سرحدی دیہات کے مکین گھر بار چھوڑ کر اندرون ملک محفوظ مقامات پر منتقل ہو رہے ہیں۔ سرحد کے ساتھ وسیع و عریض رقبہ پر کاروبار اور زرعی سرگرمیاں شدید متاثر ہو رہی ہیں۔ بھارتی جارحیت 2003ء کے سیزفائر معاہدے سمیت عالمی قوانین کی بھی خلاف ورزی ہے۔ بھارت کی جارحیت کی وجوہات مخفی نہیں۔ بھارت پاکستان کو ٹینشن میں رکھنا چاہتا ہے تاکہ وہ کشمیریوں کے حق خودارایت کی سیاسی، اخلاقی اور سفارتی حمایت سے باز رہے، دوسرا یہ کہ وہ دہشت گردی کے خلاف جنگ پر پوری توجہ نہ دے سکے اور تیسرا یہ بھی کہ وہ سی پیک منصوبے کو آسانی سے پایہ تکمیل تک نہ پہنچا سکے۔ بھارت جس نے اب تک پاکستان کے وجود کو تسلیم نہیں کیا، پاکستان کی ترقی و خوشحالی اور امن و سکون کو کیسے برداشت کر سکتا ہے۔ ادھر بھارتی وزیر داخلہ راج ناتھ نے ہرزہ سرائی کی ہے کہ پاکستان سرحدوں پر گولہ باری بند کرے ورنہ فوج جواب دے گی‘ بھارت کا یہ رویہ چور مچائے شور کے مترادف ہے۔ اب وقت آ گیا ہے کہ حکومت احتجاج پر انحصار کرنے کی بجائے بھارتی جارحیت کے خاتمے کے لئے عالمی برادری کو اعتماد میں لے اور عالمی اداروں میں بھارت کے معاندانہ رویوں کے خلاف آواز اٹھائے۔ اگر پھر بھی بھارت اپنی روش ترک نہ کرے تو اینٹ کا جواب پتھر سے دینے کا چوائس تو بہرحال موجود ہے!
پنجاب حکومت نے پیر کو چھٹی کا اعلان کر دیا
Mar 28, 2024 | 17:38