انصاف نہ ملا تو قوم جان جائیگی غریبوں کیلئے کوئی الگ قانون ہے ‘ والد
ٹانک (نامہ نگار )نقیب محسود کے والد محمد خان نے مکین جنوبی وزیرستان میں مقامی صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ اپنے بیٹے کی شہادت کا غم پاکستانی قوم کا اپنے سر اٹھانے پر فخر محسوس کرتا ہوں قوم کا جذبہ دیکھ کر اپنا ناقابل تلافی صدمہ بھول گئے ہیں چیف جسٹس اور ارمی چیف کے نوٹس لینے کے باوجود بھی ہمیں انصاف نہ ملا تو قوم یہ جان جائیگی کہ پاکستان میں غریبوں کیلئے انصاف نہیں ہے کراچی پولیس کی جانب سے میرے بیٹے پر لگائے گئے الزامات بے بنیاد ہیں میرا بیٹا بے گناہ مارا گیا ہے اسکے کسی تنظیم یا گروپ سے کوئی تعلق نہیں تھا وہ اپنی زندگی سے پیار کرنے والا انسان اورماڈلنگ کا دلدادہ تھا ہمیشہ خوش لباسی کو پسند کرتا سوشل میڈیا پر اسکے ہزاروں فین تھے نقیب محسود کی شہادت پر ہر انکھ اشک بار ہے وہ کراچی حب چوکی کے قریب سٹیل مل میں محنت مزدوری کرکے جو کمائی کرتا گھر بھیج دیتا اور خود بھی متعدد بار وزیرستان آیا گیا ہے وہ مزدوری سے تنگ آگیا تھا اور حال ہی میںوہ سہراب گوٹھ میںکپڑے کی دکان کھولی جس کیلئے میں نے اور اسکے بھائی نے پانچ لاکھ روپے کی رقم بھیجی انکا کہنا تھا کہ 2009ء میں جنوبی وزیرستان کے حالات کشیدہ ہونے کے باعث نقل مکانی کرکے کراچی منتقل ہوگئے تھے اٹھ سال بعد جب دوبارہ اپنے ابائی علاقہ مکین گئے تو انکا ایک بیٹا دبئی محنت مزدوری کیلئے چلا گیا جبکہ نقیب دوبارہ کراچی منتقل ہوگیا انہوں نے کہا کہ اسکے نقیب سمیت چار بیٹے اور چھ بیٹیاں ہیںجن کا واحد کفیل نقیب محسود تھا جسے ظالموں نے جعلی پولیس مقابلے میں قتل کردیا مقتول نقیب کے عمر رسیدہ والد نے چیف جسٹس آف پاکستان چیف اف آرمی سٹاف اور وزیراعظم پاکستان سے توقع رکھتے ہیں کہ جنوبی وزیرستان کے مظلوم خاندان کو انصاف فراہم کیا جائیگا اور انہیں بے یارومددگا نہیں چھوڑا جائیگا جنوبی وزیرستان میں مقتول کے گھر دور دراز سے تعزیت کیلئے انے والوں کا تانتا بندھا ہوا ہے ۔
‘ والد نقیب محسود