سندھ میں خسرہ سے مزید 4 بچے جاں بحق، 21 روز میں ہلاکتیں 58 ہو گئیں
لاہور + گوجرانوالہ (نیوزرپورٹر + نوائے وقت نیوز) صوبائی دارالحکومت میں 24 گھنٹے کے دوران 36 خسرے کے مریض بچے مختلف ہسپتالوں میں پہنچ گئے ہیں دوسری جانبحکومت نے خسرے کے مریض بچوں کو ہر طرح کی سہولیات مفت فراہم کرنے کی ہدایات جاری کردی ہیں۔ نئے آنے والے مریضوں میں 9 میو، 2 گنگارام، 10 سروسز، 3 جناح، 5 جنرل اور 7 چلڈرن ہسپتال میں آئے ہیں۔ دوسری جانب مشیر برائے صحت پنجاب خواجہ سلمان رفیق نے کہا ہے کہ خسرہ کے حوالے سے تمام اتنظامات مکمل ہیں اگر کسی بھی قسم کی کوتاہی کی گئی اس کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے گا۔ پنجاب میں پورے سال کے دوران 1476 کیس رپورٹ ہوئے۔ کندھکوٹ اور میرپور ماتھیلو میں خسرے سے 4 بچے چل بسے۔ ان متاثرہ علاقوں میں عالمی ادارہ صحت کی گائیڈ لائن کے مطابق موپ اپ مہم چلائی جا رہی ہے۔ سلمان رفیق نے بتایا کہ اجلاس میں میڈیا کے ذریعے موثر انداز میں سوشل موبلائزیشن کی مہم شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے تاکہ والدین اپنے بچوں کو خسرہ سے بچاﺅ کیلئے ٹیکے لگوانے کی اہمیت سے آگاہ ہو سکیں۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ آئندہ دو ہفتوں کے دوران مذکورہ ٹیکوں کا سٹاک بھی پہنچ جائے گا۔ خسرے کی وباءسے نمٹنے کے لئے مشیر صحت خواجہ سلمان رفیق کی زیر صدارت اجلاس ہوا۔ اجلاس میں مریضوں کو سہولتوں کی فراہمی کے سلسلے میں ڈی سی اوز ضلعی انچارج مقرر کئے گئے۔ فیصلہ کیا گیا کہ ڈی جی ہیلتھ کی زیر صدارت روزانہ اجلاس میں علاج کے نظام کی مانیٹرنگ ہوگی۔ متاثرہ علاقوں میں چھ ماہ سے دس سال کے بچوں کو خسرہ سے بچاﺅ کے ٹیکے لگائے جائیں گے۔ سرکاری ہسپتالوں میں خسرے کے 29مریض زیر علاج ہیں۔ رپورٹ کے مطابق سندھ میں 21 دنوں کے دوران خسرے سے 58 بچے جاں بحق ہوئے۔ گوجرانوالہ اور گرد و نواح میں خسرے کے خطرناک وائرس نے حملہ کیا ہوا ہے۔ گزشتہ روز بھی ایمن آباد کے ضیاءالحق کی اڑھائی سالہ بیٹی امبرین کے علاوہ واپڈا ٹاﺅن کے تین سالہ علی حسن ولد سیف اور نوشہرہ روڈ کے دس سالہ عبدالہادی کو خسرے کے مہلک مرض میں مبتلا ہونے پر ڈسٹرکٹ ہسپتال لایا گیا۔
خسرہ