طاہر القادری نے دھرنا میری دھمکی پر ختم کیا‘ پوپ کی شان میں گستاخی کا تصور بھی نہیں کر سکتا : رحمن ملک
اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی+ ایجنسیاں) وزیر داخلہ رحمن ملک نے کہا ہے کہ اگر علامہ طاہر القادری کی ٹوپی کے حوالے سے بیان میں پوپ کی شان میں کوئی گستاخی ہوئی ہے تو اپنے الفاظ پر عیسائی برادری سے معذرت چاہتا ہوں اس سے اگر مسیحی برادری کے کسی فرد کی دل آزاری ہوئی ہو تو میں اپنے الفاظ واپس لیتا ہوں، گستاخی کا تصور بھی نہیں کر سکتا، میں نے جتنا کام عیسائی برادری کیلئے کیا اتنا کسی اور کیلئے نہیں کیا جبکہ ان کے بیان کو میڈیا نے غلط انداز میں پیش کیا گیا۔ پارلیمنٹ ہاﺅس کے باہر صحافیوں سے بات چیت میں انہوں نے کہاکہ میں نے علامہ طاہر القادری کا دھرنا ختم کرایا تھا میں نے انہیں اسی روز دھرنا ختم کرنے کا الٹی میٹم دیا تھا۔ انہوں نے کہاکہ بھارتی وزیر داخلہ کو موجودہ صورتحال میں سوچ سمجھ کر بیان دینا چاہئے، سمجھوتہ ایکسپریس پر حملہ انتہا پسند ہندوﺅں نے کیا تھا، علامہ طاہر القادری کو الٹی میٹم دیا تھا کہ آج دھرنا ختم کرکے واپس چلے جائیں جبکہ ان کی دھمکی کے نتیجے میں علامہ طاہر القادری نے تین بجے دھرنا ختم کرنے کا اعلان کر دیا۔ ان کی دی ہوئی ڈیڈ لائن کے اندر مذاکرات ہوئے اور سارا کام ختم ہوا۔ میں نے طاہر القادری کو وارننگ دی تھی اگر دھرنا ختم نہ کیا تو عوام اور میڈیا کو بتا دوں گا اس کے پیچھے کیا محرکات ہیں اور کون سپورٹ کر رہا ہے، لانگ مارچ کے اخراجات اور نقصانات کا تخمینہ لگایا جا رہا ہے، اخراجات کا بل جلد دوست کو بھیجا جائیگا۔ مارچ کا لفظ جنگ کے مترادف ہے جبکہ سونامی بھی تباہی لاتا ہے، موجودہ حالات میں پیار اور محبت کی بات کرنی چاہئے، یہاں لوگوں نے لانگ مارچ بھی کرکے دیکھ لیا مگر انہیں کیا ملا یہ وہ سب جانتے ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ سردیوں میں لوگ دستانے بھی پہنتے ہیں لہٰذا کسی کے اوپر شک نہیں کرنا چاہئے۔ یہ تو علامہ طاہر القادری بتا سکتے ہیں کہ لانگ مارچ سے انہوں نے کیا کھویا اور کیا پایا۔ حکومت نے ایف نائن پارک میں احتجاج کرنے کی اجازت دینے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے کسی کو قانون اپنے ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دیں گے، لوگوں کو چاہئے کہ حکومت کو گدھا مت سمجھیں کہ جتنا بوجھ ڈالیں گے حکومت اٹھاتی چلی جائے گی بلکہ حکومت قانون پر عملدرآمد کروانا بھی جانتی ہے۔ طاہر القادری کے لانگ مارچ اور دھرنے میں اسلام آباد کے تاجروں کو روزانہ ایک ارب روپے نقصان برداشت کرنا پڑا۔ انہوں نے کہاکہ بلاشبہ پاکستان میں انتہا پسندی موجود ہے لیکن ہم سب کو انتہا پسندی کا سامنا کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہاکہ حالات جیسے بھی ہوں پاک بھارت ویزا معاہدے پر عملدرآمد ہونا چاہئے۔
رحمن ملک