وزیر داخلہ کے بیان سے بھارت کا بھیانک چہرہ بے نقاب ہو گیا: دینی رہنما
لاہور (خصوصی نامہ نگار) مذہبی سیاسی جماعتوںنے بھارتی وزیر داخلہ کی جانب ہندو انتہا پسند تنظیموں کے مسلمانوںکے خلاف اقدامات اور ٹریننگ کیمپوں کی موجودگی کے اعتراف پر عالمی اداورںکو اس کا نوٹس لیتے ہوئے دہشت گردی ہندو تنظمیوں پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے حکومت پر زور دیا کہ اس معاملے کو سلامی کونسل میں اٹھائے، اب حکومت کے پاس بھارت کو پسندیدہ ترین ملک کا درجہ دینے کا کوئی جواز باقی نہیں رہا، جے یو آئی کے صوبائی رہنماﺅں مو لا نا رشید احمد لدھیا نوی ،مو لا نا جمیل الرحمن در خواستی ،مو لا نا محمد امجد خان نے کہا کہ حکومت حقیقت سامنے آنے پر اب اس مسئلے کو عالمی سطح پر اٹھائے۔ سنی اتحاد کونسل کے کے چیئرمین صاحبزادہ فضل کریم نے کہا کہ بھارتی وزیرداخلہ کے اعتراف کے بعد بھارت کی دہشت گردی بے نقاب ہو گئی ہے، اقوام متحدہ بھارتی دہشت گرد تنظیموں پر پابندی لگا کر بھارت کو دہشت گرد ملک قرار دے، بھارتی وزیرداخلہ کے بیان سے بھارت کا بھیانک چہرہ بے نقاب ہو گیا ہے۔ مرکزی جمعیت اہل حدیث پنجاب کے امیر پروفیسر عبدالستار حامد نے کہا ہے کہ بھارتی وزیرداخلہ کے اعتراف جرم کے بعد بھارتی انتہا پسند تنظیموں پر عالمی عدالت میں مقدمہ چلایا جائے اور بے گناہ مسلمانوں کے قتل پر ذمہ داران کو کٹہرے میں لا کر کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔ جے یو آئی لاہور کے قاری ثناءاللہ ،قاری امجد سعید ،محمد افضل خان ،حافظ عبد الواجد ،محمد قاسم افضل نے کہا کہ بھارتی وزیر داخلہ نے بلا خر حقیقت کو تسلیم کر ہی لیا ہے انہوں نے کہا کہ حکومت کی ذمے داری ہے بھارت میں مسلمانوں کے قتل کے واقعات کے مقدمات انہی تنظیموں پر چلانے کا مطا لبہ کرے اور اس حوالے سے باقاعدہ مہم چلائے۔