آئی ایس پی آر کے مطابق لائن آف کنٹرول پر بھارتی اشتعال انگیزی کا سلسلہ جاری ہے۔ بھارتی فوج نے ایل او سی کے کیانی سیکٹر پر بلااشتعال فائرنگ جس کی سے سپاہی امتیاز علی شہید ہو گیاجبکہ ایمنسٹی انٹرنیشنل نے بھارت پر زور دیا ہے کہ وہ کشمیریوں کو بولنے دے۔
یوں تو بھارت نے 70 سال سے مقبوضہ کشمیر میں اپنی بربریت کا بازار گرم کر رکھا ہے‘ لیکن 5 اگست 2019 کے اقدام کے بعد مودی کی بربریت صرف وادی تک ہی محدود نہیں رہی بلکہ متنازعہ شہریت بل نافذ کرکے اس نے بھارتی مسلمانوں کا بھی جینا دوبھر کردیا ہے۔ بھارتی بربریت اور شہریت بل کیخلاف پوری دنیا میں آوازیں اٹھ رہی ہیں‘ اقوام متحدہ اور سلامتی کونسل سمیت دوسری عالمی تنظیمیں بھی بھارت پر دبائو ڈال رہی ہیں اور اسکے اس اقدام پر تشویش کا اظہار کررہی ہیں لیکن بھارت کسی دبائو کو خاطر میں نہیں لا رہا۔ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی لاک ڈاؤن کو 200 روز مکمل ہو گئے۔ مواصلاتی رابطوں‘ انٹر نیٹ کے بعد وی پی این سروس بھی بند کر دی گئی تھی۔ سوشل میڈیا کا استعمال روکنے کیلئے جابرانہ قانون استعمال ہو رہا ہے۔گزشتہ روز بھی بھارت کی ایل او سی پر بلااشتعال فائرنگ سے ایک سپاہی شہید ہوا۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل نے ایک بار پھر بھارت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ انسانیت کو ترجیح دے جبکہ امریکی رکن کانگرس جارج ہولڈنگ نے سیاسی رہنمائوں اور کارکنوں کی گرفتاریاں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ چاہتا ہے کہ وادی میں معمولات زندگی جلد بحال ہوں۔ یہ اسی صورت ممکن ہے جب امریکہ بھارت کی طرف جھکائو کم کرکے اسے پاکستان کے ساتھ مذاکرات کیلئے آمادہ کرے۔ اس سلسلہ میں صدر ٹرمپ بھارت کے دورے کے دوران اپنا اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔ بھارت کی پاکستان کے ساتھ آئے روز کی شرارت اور شہری آبادی پر بلااشتعال فائرنگ سے یہی نظر آتا ہے کہ وہ ہر صورت پاکستان سے جنگ کیلئے آمادہ ہے ۔ اسی تناظر میں گزشتہ روز میونخ سکیورٹی کی رپورٹ شائع ہوئی جس میں خدشہ ظاہر کیا گیا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے مابین جوہری جنگ چھڑ سکتی ہے جس سے 12 کروڑ افراد فوری ہلاک ہو جائینگے۔ ایٹمی جنگ کی تباہ کاریوں کا یقیناً بھارت کو بھی ادراک ہوگا‘ لیکن وہ کسی صورت مسلمانوں کیخلاف اپنی ظالمانہ کارروائیوں کے باز نہیں آرہا۔ سلامتی کونسل‘ امریکی کانگرس‘ برطانوی پارلیمنٹ‘ یورپی یونین اور او آئی سی سمیت عالمی اور علاقائی نمائندہ فورمز بھارت سے مقبوضہ کشمیر میں حالات معمول پر لانے کا بارہا تقاضا کرچکے ہیں مگر مودی سرکار ٹس سے مس نہیں ہورہی۔بھارتی ہٹ دھرمی اقوام متحدہ اور دوسری عالمی طاقتوں کیلئے چیلنج بن چکی ہے۔ انہیں بھارت کو راہ راست پر لانے کیلئے اس کیخلاف سخت ترین کارروائی کرنی چاہیے۔ اسی سے بدمست بھارت کا نشہ ہرن کیا جاسکتا ہے۔
پنجاب حکومت نے پیر کو چھٹی کا اعلان کر دیا
Mar 28, 2024 | 17:38