پاکستان سپرلیگ کے پانچویں ایڈیشن کا آغاز کراچی کے نیشنل سٹیڈیم میں رنگارنگ تقریب سے ہوگیا۔ دفاعی چیمپئن کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے افتتاحی میچ میں اسلام آباد یونائیٹڈ کو 3وکٹوں سے شکست دے دی۔
دشمن نے پاکستان کو دہشت گردی کے دلدل میں دھکیلنے کیلئے ہر ممکنہ سازش کی، کھیلوں کے میدان تباہ کرنے کیلئے سری لنکن ٹیم پر حملہ کر ایا۔ آج کھیل کے میدان آباد ہونے لگے ہیں۔ دہشت گردی کا جن بوتل میںبند کیا جاچکا ہے۔ پاکستان کو پرامن بنانے کیلئے فوج اور قوم کو خون جگر دینا پڑا ہے۔ دہشت گردوں کے مارے جانے اور بقیۃ کے راہ فرار اختیار کرنے کے بعد پاکستان کے پرامن ہونے کا تصور گزشتہ روز کے مقابلے میں اگلے روز زیادہ نکھر کر سامنے آرہا ہے۔ پاکستان کیلئے کرکٹ کے بند دروازے آہستگی سے کھلنا شروع ہوئے جو اب مکمل طور پر وا ہوچکے ہیں۔ پاکستان کے پرامن ملک کے تصور پر دشمن یقینا پیج و تاب کھا رہا ہے۔ اس کی ہر سازش پر کڑی نظر رکھنے کی ضرورت ہے۔ یہ کام سکیورٹی اداروں ، حکومت اور ہر شہری کا ہے۔ کرکٹ بورڈ کو زیادہ محتاط اور متحرک ہونے کی ضرورت ہے۔ اس پر دہری تہری ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔ پی ایس ایل کی تمام ٹیموں سمیت قومی کرکٹ ٹیم میں بھی مثالی نظم و ضبط لانا ہوگا۔ پی ایس ایل کے عین آغاز پر عمر اکمل کو مشکوک سرگرمیوں کی وجہ سے ٹورنامنٹ میں شرکت سے روک دیا گیا۔ ان کو اینٹی کرپشن ونگ کی تحقیقات کا سامنا ہے۔ تحقیقات ابھی ہونی ہیں، وہ بے گناہ ہوئے تو سرخرو ہوں گے۔ اگر ان پر بکیوں سے رابطوں کے الزامات درست ثابت ہوئے تو ان کو سزا تو ضرور ہوگی۔ میچز کے دوران کوئی سکینڈل سامنے آتا ہے تو اندازہ کیا جاسکتا ہے کہ پاکستان کی کتنی بدنامی ہوتی ہے۔
میرے ذہن میں سمائے خوف کو تسلّی بخش جواب کی ضرورت
Apr 17, 2024