جماعت اسلامی نے بجلی کے نرخ میں اضافہ مسترد کردیا‘ محمد حسین محنتی
کراچی(نیوز رپورٹر) 21 فروری 2019 جماعت اسلامی سندھ کے امیر و سابق ایم این اے محمد حسین محنتی نے بجلی کی قیمتوں میںایک روپیہ 80پیسے فی یونٹ مہنگی کرنے پرتشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسے عوام کو ریلیف دینے کے حکومتی دعووں کی نفی اورعوام دشمن فیصلہ قراردیا۔انہوں نے آج ایک بیان میں کہاکہ عوام پہلے ہی مہنگائی وبے روزگاری کی وجہ سے پریشان تھے اب حالیہ حکومتی فیصلہ سے ان کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگا،کرپشن اورلائن لاسزکے خاتمی کی بجائے بجلی مہنگی کرکے خسارہ کو پورا کرنے کے لیے صارفین پر ساڑھے13ارب کا بوجھ ڈالناعوام دشمنی کا منہ بولتا ثبوت ہے،گیس کی پچاس ارب کی چوری اوراب بجلی کے ساڑھے13ارب کا خسارہ پوراکرنے کے لیے عوام کی جیبوں پرڈاکہ سراسرظلم ہے،قیمتوں میں بے تحاشہ اضافہ کے باوجود عوام بجلی وگیس کی نعمتوں سے محروم ہیں،موسم سرما کے باوجودکراچی سے کشمورتک روزانہ 8سے 12گھنٹے بجلی کی لوڈشیڈنگ کی جاتی ہے جس کی وجہ کاروبار سمیت معمولات زندگی سخت متاثرہورہا ہے۔انہوں نے کہا کہ سی پیک کا ایک بڑا حصہ توانائی بحران کے خاتمے کے لیے تھامگرتاحال حکومت عوام کو بجلی بحران سے نجات نہیں دلا سکی یہی حال تھرکول پراجیکٹ کا ہے۔اس لے لولی پاپ کی بجائے عوام کو سچ بتایا جائے۔حکمران اپنی کرپشن اورنااہلی کو چھپانے کے لیے سارابوجھ عوام پرڈالتے جارہے ہیں کیونکہ پیٹرول گیس بجلی مہنگی ہونے سے براہ راست عوام غریب آدمی ہی متاثر ہوگا۔