پاکستان میں اموات کی سب سے بڑی وجہ روڈ حادثات قرار
کراچی (نیوزرپورٹر) ڈی آئی جی ٹریفک پولیس جاوید علی مہر نے کہا کہ جامعات میں ہونے والی ریسرچ کو صرف کتابی شکل تک محدود نہ رکھا جائے بلکہ اس تحقیق کو معاشرے کی فلاح وبہبود کے لئے استعمال کیا جائے کیونکہ اچھی تحقیق وہ ہی ہوتی ہے جو معاشرے کے لئے کارآمد ثابت ہو۔ہمارے انجینئرز کو روڈ ڈیزائن کرتے ہوئے تمام عوامل کو مد نظر رکھتے ہوئے ایسے ڈیزائن مرتب کرنے چاہیئے جس کی وجہ سے ٹریفک حادثات میں کمی واقع ہوسکے۔ انہوں نے طلباوطالبا ت کو ہدایت کی کہ وہ ایک اچھے اور پڑھے لکھے شہری ہونے کا ثبوت دیتے ہوئے ٹریفک قوانین پر خود بھی عملدرآمد کویقینی بنائیں اور دوسروں کو بھی اس کی تلقین کریں ۔ہمارے نوجوانوں کو ملک کی ترقی اور قوانین پر عملدرآمد کے لئے بڑھ چڑھ کرحصہ لینے کی ضرورت ہے کیونکہ نوجوانوں کے بغیر ہم تبدیلی کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں کرسکتے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جامعہ کراچی کے شعبہ جغرافیہ اور نیشنل ہائی وے اور موٹروے پولیس کے اشتراک سے سلور جوبلی گیٹ تاآرٹس آڈیٹوریم منعقدہ آگاہی واک اور سیمینار بعنوان’ٹریفک حادثات اور ان کی وجوہات‘‘سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔جاوید علی مہر نے جامعہ کراچی کی جانب سے اس طرح کے آگاہی سیمینارز کے انعقاد کو بیحد سراہا اور کہا کہ اس طرح کے سیمینار کا تواتر سے انعقاد وقت کی اہم ضرورت ہے۔این ای ڈی یونیورسٹی کے ڈین فیکلٹی آف سول اینڈ پیٹرولیم انجینئرنگڈاکٹر میر شبر علی نے ٹریفک حادثات کی وجوہات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ روڈ حادثات کے تین اہم عوامل ہیں۔