افغانستان: داعش کے ہاتھوں قتل 10 افراد کی اجتماعی قبر دریافت
کابل (نیٹ نیوز+ آئی این پی) رواں ہفتے افغان صوبہ ننگر ہار سے داعش کے ہاتھوں قتل مزید 10 افراد کی نعشیں برآمد ہوئی ہیں۔ جو اجتماعی قبر سے نکالی گئی ہیں۔ یہ ضلع آچین میں موجود تھی جس پر کسی دور میں دہشتگرد تنظیم کے ارکان کی گرفت مضبوط تھی۔ صوبائی گورنر کے ترجمان عطا اللہ خوگیانی نے تصدیق کرتے کہا نئی اجتماعی قبر مرمند ڈیرا کے علاقے سے ملی۔ یہ وہ لوگ تھے جنہیں 15 ماہ قبل پاچراگم کے علاقے سے اغوا کیا گیا تھا۔ افغانستان میں طالبان نے حالیہ چند مہینوں کے دوران متعدد صوبوں میں موجود میڈیا سے زبردستی ٹیکس وصول کرنا شروع کر دیا۔ امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق جنوب مغربی صوبے غزنی میں حال ہی میں ایک نجی ٹیلی ویژن سٹیشن سے بھی مبینہ طور پر زبردستی ٹیکس وصول کیا گیا۔ ٹیلی ویژن سٹیشن کے منتظم اعلی احمد فرید نے ذرائع ابلاغ کو پیر کے روز بتایا کہ طالبان نے موسم بہار کے آغاز میں فون کر کے ہم سے چار لاکھ افغانی یعنی تقریباً 5,785 امریکی ڈالر کا مطالبہ کیا۔ وہ ملک بھر میں موجود میڈیا پر ایسا ٹیکس عائد کر رہے ہیں۔ متعدد بار دھمکیاں ملنے کے بعد ہم نے یہ رقم ادا کر دی۔ غزنی یونین آف جرنلسٹس کے سربراہ عارف نوری کا کہنا ہے کہ طالبان گزشتہ تین ماہ سے تمام میڈیا اداروں کو اپنے سالانہ منافع کی تفصیلات فراہم کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ بعد میں وہ دھمکی آمیز خطوں کے ذریعے انہیں ٹیکس ادا کرنے پر مجبور کرتے ہیں۔ طالبان کی طرف سے جن میڈیا اداروں کو مبینہ طور پر ہدف بنایا گیا ہے ان میں کیلڈ ریڈیو اور سما ریڈیو بھی شامل ہیں۔ سالانہ منافع کی تفصیلات مانگی گئی تھیں تاکہ ان سے ٹیکس کا تعین کیا جا سکے۔ 9 ماہ سے جاری ان دھمکیوں کے باعث ان دونوں ریڈیو سٹیشنوں کو اپنے عملے میں کمی کرنا پڑی۔ کیلڈ ریڈیو کی سربراہ نجیبا ایوبی نے RSF کو بتایا کہ انہوں نے یہ بھتہ ادا کرنے سے انکار کرتے ہوئے اس کی اطلاع قومی اور علاقائی حکام کو دی۔ افغانستان کی معروف نیوز ایجنسی خبریال کے سربراہ اور سینئر صحافی میر واعظ افغان نے وائس آف امریکہ کی اردو سروس سے بات کرتے ہوئے ان اطلاعات کی تردید کی ہے کہ افغانستان کے مختلف صوبوں میں طالبان ذرائع ابلاغ کے اداروں سے ٹیکس کے نام پر بھتہ وصول کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ طالبان کی کوئٹہ شوریٰ، قطر شوریٰ اور طالبان کے ترجمان کے ساتھ رابطے میں ہیں اور انہوں نے اس بات کی سختی سے تردید کی ہے۔