چیف جسٹس ہوتا تو کیوں نکالا کہنے سے پہلے نوازشریف کو جیل بھیج دیتا: عمران
اسلام آباد (اپنے سٹاف رپورٹر سے) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ اگر میرے جیسا چیف جسٹس ہوتامجھے کیوں نکالا کہنے سے پہلے ان پر توہین عدالت لگا کر جیل بھیج دیتا نواز شریف کو قطری خط پر جھوٹ بولنے پر جیل بھیجنا چاہئے تھا کیس اسی دن ختم ہوجاتا پھر مریم نواز اور حسین نواز کی کیلبری فونٹ کی ڈیڈ پکڑی گئی تو وہ بھی جعلی تھی اس میں بھی ان کی جیل تھی اقامہ سے وزیر اعظم باہر سے رقم لے رہا ہو اس پر بھی جیل تھی لیکن ان کو سڑک پر نکلنے کا موقع دے دیا اس وقت دہشت گردی کے حوالے سے ہمارے خلاف امریکہ کی قراردادپاکستان کی خارجہ پالیسی کی ناکامی ہے جس میں پاکستان کو تنہا کرنے کیلئے نریندر مودی کا وار کامیاب ہوا ہے ۔ عابد باکسر واپس آگیا وہ کہہ چکا ہے کہ میں وزیر اعلیٰ کے حکم کے بغیر کوئی پولیس مقابلہ نہیں کرتا تھا لیکن اب عابد باکسر کی حفاظت بھی ضروری ہے شہباز شریف کیلئے یہ بھی ضروری ہے کہ وہ یاد رکھیں ان کے خلاف حدیبیہ پیپرز مل اوپن اینڈ شٹ کیس ہے سپریم کورٹ نے اس پر مہلت دی ہے۔ میںاپنی جماعت کی رکنیت سازی مہم میں نکل رہا ہوں اپنے لوگوں کو تیار کروں گا اور اسلام آباد کے اندر بہت بڑا اجتماع کروں گا پھر پتہ چل جائے گا کہ لوگ کدھر کھڑے ہیں اس تاریخی شو میں بتائوں گا نواز شریف کو کیوں نکالانو از شریف ایم کیو ایم کے بانی کے قریب پہنچ رہے ہیں۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار بدھ کو بنی گالہ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ عام انتخابات سے قبل نگراں حکومت کیلئے ہم بھی نام دیں گے اس سلسلے میں آج میں نے شاہ محمود قریشی سے مشاورت کی ہے عمران خان نے کہا کہ نواز شریف ملکی اداروں کو تباہ کر رہے ہیں جو کسی ملک پر بمباری کرنے سے بھی زیادہ تباہ کن ہے۔ مارگریٹ تھیچر اور ٹونی بلیئر کو خود ان کی پارٹیوں نے اقتدار سے نکالا لیکن یہاں وزیر اعظم بھی نواز شریف کو بچانے میں لگے ہیں۔ جنوبی افریقہ میں پارٹی نے صدرزوما کو اقتدار سے خود نکال دیا تھا انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن سپریم کورٹ کے خلاف قومی اسمبلی میں قانون لا رہی ہے لیکن میں نے آج اپنی پارٹی کے اجلاس میں فیصلہ کرلیا ہے کہ ہم قومی اسمبلی میں بھرپور مزاحمت دیں گے ۔