سینٹ انتخابات الیکشن کمشن کا امتحان، خرید و فروخت سپریم کورٹ کو نظر نہیںآ رہی: امیر جماعت اسلامی
پشاور (آئی این پی) امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ سینٹ انتخابات الیکشن کمیشن کا امتحان ہے، آج اصطبل کے اصطبل خریدے جا رہے ہیں، سپریم کورٹ چھوٹی چھوٹی چیزوں پر تو ایکشن لے رہی ہے لیکن حیرت ہے کہ سینٹ انتخابات کے لیے جاری خرید و فروخت سپریم کورٹ کو نظر نہیں آ رہی، برائی نظر آنے کے باوجود خاموشی اختیار کرنا درست نہیں، خوشی ہے کہ الخدمت فاؤنڈیشن نے یتیم اور نادار جوڑوں کی مدد کی، دولہوں اور دلہنوں کو مبارک باد پیش کرتا ہوں، میڈیا میں ویسے بھی آج کل شادیوں کا چرچہ ہے، پہلی شادی، دوسری شادی اور تیسری شادی کی بات ہو رہی ہے، ہم نے بھی سوچا کہ کیوں نہ غریب و نادار جوڑوں کی شادیاں کرائیں، پاکستان میں پرامن انقلاب کی ضرورت ہے، آج بچوں اور بچیوں کے تحفظ کا کوئی نظام نہیں، لاقانونیت کی وجہ سے بچوں سے زیادتیاں ہو رہی ہیں۔ بدھ کو الخدمت فائونڈیشن پشاور کے زیر اہتمام 50یتیم اور غریب بچیوں کی شادی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہاکہ پاکستان میں پرامن انقلاب کی ضرورت ہے، ہماری خواہش ہے کہ پاکستان ایک فلاحی ریاست بن جائے، اسلامی حکومت سزاؤں کا نام نہیں بلکہ غرباء کی مدد کرنے کا نام ہے، وڈیروں اور جاگیرداروں نے ہمیشہ اپنے خاندان کی فکر ہے۔اس موقع پر جماعت اسلامی خیبر پی کے کے جنرل سیکرٹری عبدالواسع ، الخدمت فائونڈیشن کے صوبائی صدر خالد وقاص ، جماعت اسلامی ضلع پشاور کے امیر صابر حسین اعوان ، الخدمت فائونڈیشن ضلع پشاور کے صدر فدا محمد خان نے بھی خطاب کیا۔ امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ پاکستان کا موجودہ نظام کرپٹ مافیا کے لیے بہت اچھا ہے، سینٹ انتخابات میں ممبران اسمبلی کے وارے نیارے ہو گئے ہیں، سینٹ انتخابات میں مبینہ ہارس ٹریڈنگ کی روک تھام کے لئے سپریم کورٹ سوموٹو ایکشن لے۔ اگر عدلیہ خاموش رہی تو یہ المیہ ہوگا۔ عوام کی نظریں سپریم کورٹ کی طرف ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے سیاسی حالات سے مطمئن نہیں، ملک کا نظام درست ہوتا تو غریب پریشان نہ ہوتا۔ انتخابات ضرور اور وقت پر ہونے چاہئیں۔ فاٹا کا مسئلہ حل نہ ہونے کی ذمہ داری وفاقی حکومت پر ہے۔