سپریم کورٹ کے فیصلہ سے مسائل میں اضافہ ہوگا، سراج الحق
اسلام آباد(صباح نیوز) سابق وزیر اعظم نواز شریف کی پارٹی صدارت سے نا اہلی کے سپریم کورٹ کے فیصلے پر اپوزیشن جماعتوں کے مختلف راہنمائوں نے ملے جلے رد عمل کا اظہار کیا ہے،عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمدنے سپریم کورٹ کے نواز شریف کو مسلم لیگ کی صدارت سے نا اہلی کے فیصلے پر اپنے رد عمل میں کہا کہ سپریم کورٹ نے درست فیصلہ دیا ہے ، فیصلہ بہت بڑی کامیابی ہے ، لودھراں کی سیٹ کا کیا بنے گا،اس کا ٹکٹ بھی نوازشریف نے جاری کیا تھا، سینٹ الیکشن پر بھی سوالیہ نشان لگ گیا ہے۔جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق نے کہا کہ جمہوریت کو نقصان ہوا تو ذمہ دار حکمراں جماعت ہوگی، نواز شریف کو اپنی اداوں پرغور کی ضرورت ہے۔سراج الحق نے کہا کہ میں نے پہلے ہی کہا تھا کہ قانون سازی فرد واحد کے لیے نہیں ہونی چاہیے لیکن فیصلے سے مسائل میں اضافہ ہوگا۔ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ نوازشریف کی پارٹی صدارت سے نااہلی آئین اورریاست کی فتح ہے،فیصلے سے ثابت ہوگیا کہ پارلیمنٹ اورووٹ کی توہین ن لیگی کررہے ہیں،فیصلہ نااہل شخص کوپارٹی صدربنانیوالوں کے منہ پرطمانچہ ہے،نوازشریف کرپشن کیسزمیں بھی جلدگرفتارہوں گے۔ فاروق ستار نے کہا کہ مسلم لیگ ن کو سپریم کورٹ کے فیصلے سے اختلاف ہوسکتاہے،ن لیگ کے انٹراپارٹی الیکشن میں نوازشریف کومنتخب کیاگیا،سپریم کورٹ نے تمام جھگڑے ختم کردیئے ہیں ،عدلیہ کے مطابق نوازشریف پارٹی صدارت کیلیے نااہل ہیں، عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی)کے رہنما زاہد خان نے کہا کہ فیصلہ ماننا پڑے گا لیکن نوازشریف اس کو بھی استعمال کریں گے۔انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتیں بہت مشکل سے بنتی ہیں تاہم جمہوریت چلتی رہے تو موروثی سیاست ختم ہوسکتی ہے۔زاہد خان نے کہا کہ عدالتوں میں سیاسی فیصلوں کاردعمل درست نہیں نکلتا۔