ایمنسٹی نے ڈونلڈ ٹرمپ کی انتخابی مہم کو 'زہریلی سیاست' قرار دیا۔حقوق انسانی کی بین الاقوامی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے کہا ہے کہ دنیا بھر میں جو سیاستدان تفریقی اور انسانی اقدار کے مخالف بیان بازی کرتے ہیں وہ ایک خطرناک اور منقسم دنیا تعمیر کر رہے ہیں۔تنظیم کی سالانہ رپورٹ میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو تفریقی اور منقسم سیاست کی ایک مثال کے طور پر نشانہ بنایا گیا ہے۔صدر ٹرمپ کے علاوہ رپورٹ میں ترکی، ہنگری، اور فلپائن کے رہنماﺅں کی بھی تنقید کی گئی ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یہ رہنما خوف، تقسیم اور الزام بازی کا ماحول تشکیل دے رہے ہیں۔رپورٹ میں فلپائن کے صدر دوترتے، ترکی کے طیب اردوغان، اور ہنگری کے اوربان کی بھی تنقید کی گئی ہے۔تنظیم کا کہنا ہے کہ مختلف حکومتیں تارکینِ وطن کو اپنے سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کر رہی ہیں۔159 ممالک کی سیاسی صورتحال کا جائزہ لینے والی اس رپورٹ کے مطابق امریکہ اور یورپ میں تارکینِ وطن کو نشانہ بنانے والی نفرت انگیز تقاریر میں بھی اضافہ دیکھا گیا ہے۔ رپورٹ نے تنبیہ کی ہے کہ اگر یہی ماحول جاری رہا تو دنیا میں لوگوں پر نسل، صنف، قومیت، اور مذہب کی وجہ سے حملوں میں اضافہ ہوگا۔رپورٹ میں کیے گئے جنوبی ایشیا کے جائزے کے مطابق خطے میں انسانی حقوق کی فراہمی میں پریشان کن تک کمی دیکھی گئی ہے۔ اس کی وجہ مختلف حکومتوں کی جانب سے قومی خودمختاری اور سکیورٹی کو وجہ بنا کر انسانی حقوق کے کارکنان کے لیے کام کرنے کی گنجائش میں کمی کرنا اور ان کی آزادی کو تلف کرنے کے اقدامات ہیں۔رپورٹ میں انڈیا کا ذکر کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ برطانوی راج کے دور کے ظالمانہ قوانین کا استعمال کرتے ہوئے آزادیِ اظہارِ رائے کو تلف کیا گیا اور حکومت کے ناقدین کی آواز کو دبایا گیا۔
بانی تحریکِ انصاف کو "جیل کی حقیقت" سمجھانے کی کوشش۔
Apr 19, 2024