;ایان علی کے بیرون ملک جانے پر کوئی پابندی نہیں: سپریم کورٹ
اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت) سپریم کورٹ نے کرنسی سمگنگ میں ملوث ماڈل گرل یان علی کا نام ای سی ایل سے نکالنے سے متعلق سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف دائر وزارت داخلہ اوراےان علی کی اپیلیں غیر موثر ہونے کی بنا پر خارج کردی ہیں، عدالت نے قرار دےا کہ سپریم کورٹ کی جانب سے ایان علی کانام ای سی ایل سے نکالنے کا حکم برقرار ہے جس کا تفصیلی فیصلہ چند روز میں جاری کردےا جائے گا،اگر عدالتی حکم پر عمل درآمد نہیں ہوتا تو عدالت ذمہ داروں کے خلاف توہین عدالت سمیت دیگر آپشن استعمال کرے گی ۔جبکہ فاضل عدالت نے اس مقدمہ میں فریق بننے کے لئے راولپنڈی کے مقتول کسٹم افسر کی اہلیہ صائمہ جاوید کی جانب سے دائر درخواست بھی خارج کردی ۔ بروز منگل چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں جسٹس عمر عطاءبندےال اور جسٹس فیصل عرب پرمشتمل تین رکنی بینچ نے وزارت داخلہ کی اپیل ، ماڈل ایان علی توہین عدالت کی درخواست اور مقتول کسٹم انسپکٹر اعجاز شاہ کی اہلیہ کی کیس میں فریق بننے کے لیئے دائردرخواست کی کی سماعت کی تو، چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ایان علی کے بیرون ملک جانے کے فیصلے پر عملدرآمد نہ ہونے پر وزارت داخلہ پر برہمی کااظہار کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ کے مختصر فیصلہ کے بعد ایان علی کے بیرون ملک جانے پر کوئی پابندی نہیںانہوں نے ڈپٹی اٹارنی جنرل سے استفسار کیا کہ کیا عدالت کے احکامات پر عملدرآمد کیوں نہیں ہوا؟ سپریم کورٹ کے حکم کے بعد تمام درخواستیں غیر موثر ہوچکی ہیںاےان علی کے بیرون جانے پر کوئی پابندی نہیں، اگر ہمارے حکم پر عمدرامد نہ ہوا تو ہم معاملہ ہائی کورٹ پر نہیں چھوڑیں گے بلکہ خود دیکھیں گے حکم عدولی پر ذمہ داروں کے خلاف توہین عدالت سمیت دیگر آپشن استعمال کریں گے ۔