سالانہ تقریبات، انعامات کی برسات
رامین
سکولوں میں بچوں کے مینا بازار سج گئے،مختلف قسم کے سٹالوں پر بچوں کا جم غفیر،بچے خریداری میں مصروف ہیں،کہیں سپورٹس ڈے منایا جا رہا ہے،ان کے چہرے خوشی سے چمک رہے ہیں،سرکاری وغیرسرکاری سکولوں میں سالانہ تقریبات شروع ہیں اور یہ تقریبات اپریل کے اختتام تک جاری رہیں گی ،اس خوشی کے موقع پر ننھے منے دوست یونیفارم نہیں بلکہ رنگ برنگے ملبوسات زیب تن کرتے ہیں ،ہر کوئی ایک دوسرے سے مبارکباد وصول کررہا ہے،آج ان کی خوشی کا کوئی ٹھکانہ نہیں ، انہیں آج پورے سال کی کارکردگی کا صلہ اعلیٰ پوزیشن حاصل کرنے کی صورت میں مل چکا ہے،سالانہ امتحانوں سے فارغ ہونے کے بعد ہر طالب علم اس انتظار میں ہوتا ہے کہ جتنی جلدی ہوسکے ان امتحانوں کا نتیجہ نکل آئے۔ جوں جوں رزلٹ کا دن قریب آتا ہے طالب علموں کی بے چینی بڑھتی جاتی ہے۔بے شک ان کو یہ اندازہ ہو جاتا ہے کہ کون سی پوزیشن آئے گی؟اس کے باوجودان کی بے چینی کاعالم بڑھتاجاتا ہے۔آخرکار وہ دن بھی آن پہنچتا ہے جب پورے سال کی کارکردگی کا صلہ ان کو نمایاں یا اعلیٰ پوزیشن کی صورت میں ملناہوتا ہے۔ہرکلاس میں چند بچے ہی نمایاںٰ پوزیشن حاصل کرپا تے ہیں ۔ لائق بچوں کی ایک ایک نمبر سے پوزیشن تبدیل ہو جاتی ہے۔سکولوں میں سالانہ نتائج کے روز ہال کھچا کھچ بھرا ہوتا ہے کان پڑی آواز سنائی نہیں دیتی، بچوں کے ہمراہ توان کے والدین بھی ہوتے ہیں ہر کوئی خوش گپیوں میں مصروف ہوتا ہے یہ وہ لمحہ ہے جب طالب علموں کا دل دھک دھک کررہا ہوتا ہے جونہی ہیڈماسٹر ،پرنسپل یا رزلٹ اناو ئنسر سٹیج پر اس کا اعلان کرنے لگتا ہے تو پورے ہال میں سناٹے کی کیفیت طاری ہو جاتی ہے طالب علموں کا ایک ایک لمحہ ایک ایک گھنٹے کے برابر ہوتا ہے اس خوشی کے موقع پر جب اول، دوئم اور سوئم پوزیشن حاصل کرنے والوں کے نام پکارے جاتے ہیں تو پورا ہال تالیوں سے گونج اُٹھتا ہے۔گزشتہ دِنوں گورنمنٹ واپڈاگرلزہائی سکول شالیمار ٹاؤن لاہورمیں سالانہ سپورٹس ڈے منایا گیا اوّل دوئم اور سوئم آنے والی طالبات کو انعامات سے نوازا گیا۔