میٹرو بس سروس کے کرایہ میںپچاس فیصد اضافہ، مسافروں کو شدید تشویش
راولپنڈی (نعمان شاد) میٹرو بس سروس کا کرایہ پچاس فیصد بڑھنے پر مسافروں میں شدید پریشانی و غصہ پایا گیا ہے ، گزشتہ روزرات گئے میٹرو بس کے کرایہ میں پچاس فیصد اضافہ کیا گیا جس کے بعد اب میٹرو بس کا کرایہ 20 کے بجائے 30 روپے ہو گا،روزانہ کی بنیاد پر سفر کرنے والوں کا کہنا تھا کہ ہمارے اوپر تین سو روپے ماہانہ بوجھ ڈال دیا گیا ہے جبکہ میٹرو پر سفر کرنے والوں کولنک ٹرانسپورٹ کا سہارا بھی لینا پڑتا ہے جس سے سفری مشکلات مزید بڑھ گئی ہیں ،میٹرو کی سبسڈی جاری رہنی چاہیے تھی کیونکہ میٹرو پر زیادہ تر ملازم پیشہ مرد و خواتین اور مزدورشامل ہیں ،حکومت سے اپیل ہے کہ فی الفور کرایوں میں اضافہ ختم کر کے غریب کی جیب پر رحم کیا جائے ۔ان خیالات کااظہار میٹرو بس پر سفر کرنے والے مسافروں نے ’’نوائے وقت‘‘ کے سروے میں اظہار خیال کرتے ہوئے کیا،میٹرو بس کے کرایہ میں پچاس فیصد اضافہ ہونے پر مسافروں میں شدید تشویش پائی گئی ،بڑی تعداد میں خواتین نے کہا ہم لوگوں کے گھروں میں کام کاج کر کے اپنا اور بچوں کا بمشکل پیٹ پالتی ہیں جس کے لئے ہمیں میٹرو بس کا سہارا لینا پڑتا تھا تا ہم کرایوں میں اضافہ ہمارے اوپر آسمانی بجلی کی طرح گرا ہے ،روزانہ کی بنیاد پر سفر کرنے والوں نے وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ پنجاب سے اپیل کی ہے کہ پرانے ریٹ پر کارڈ جاری کئے جائیں ،انہوں نے کہا اگر اضافہ واپس نہ لیا گیا تو ہم جیسے غریب مہنگائی کے اس دور میں میٹرو جیسی بہترین سفری سہولت سے محروم ہو جائیں گے ،پمز،پولی کلینک،بی بی ایچ ہسپتال علاج کی غرض سے آنے والے بزرگ مریضوں کا کہنا تھا کہ حکومت کو پچاس فیصد کرایہ بڑھانے سے پہلے کم از کم میٹرو میں مستقل سفر کرنے والوں کی مالی حالت کا سروے کروا لینا چاہیے تھا ،یہ بات با لکل غلط ہے کہ میٹرو کوئی امراء کی سواری ہے اس میں زیادہ تر غریب،پنشنرزاور قلیل آمدنی رکھنے والے حضرات سفر کرتے ہیں،میٹرو سٹیشن سکستھ روڈ پر طالبات کی ایک بڑی تعداد اس اضافے سے پریشان رہیں بعض نے کہا کہ ہم جن اداروں میں انٹرن شپ کرتے ہیں وہاں سے ماہانہ 7 سے 8 ہزار روپے بمشکل ملتے ہیں جبکہ کرایہ میں اضافہ اب ہماری جیب پر بھاری پڑ گیا ہے اور ہم اس سروس کے لائق نہیں رہیں گے ۔مسافروں نے وزیر اعظم عمران خان اور وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار سے اپیل کی ہے کہ وہ اس صورتحال کا فوری جائزہ لیں اور کرایہ میں اضافہ واپس لیا جائے ۔