فیس ادائیگی کے باوجود: 6 لاکھ سے زائد کاریں، موٹرسائیکل کمپیوٹرائز نمبر پلیٹوں سے محروم
لاہور (احسان شوکت سے) محکمہ ایکسائز،ٹیکسیشن اینڈ نارکوٹکس کنٹرول حکام کی غفلت وعدم دلچسپی کے باعث گاڑیوں و موٹر سائیکلوں کی نمبر پلیٹس کی عدم دستیابی کا مسئلہ سنگین صورتحال اختیار کر گیا ۔ صوبہ بھر میں رجسٹرڈ ہونے والی ساڑھے چھ لاکھ نئی گاڑیوں و موٹر سائیکلوں کے مالکان سے پیسے وصول کرنے کے باوجود انہیںنمبر پلیٹس فراہم نہیں کی گئیں جبکہ ذرائع کے مطابق ابھی یہ مسئلہ حل ہوتا نظر بھی نہیں آرہا ہے۔ سیف سٹی اتھارٹی کے قیام اور ای چالان سسٹم کے بعدقانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے محکمہ ایکسائز کی فراہم کردہ نمبر پلیٹ نہ لگانے والوں کے خلاف مسلسل کریک ڈاؤن کا سلسلہ جاری ہے اور اب تک چار لاکھ کے قریب غیر نمونہ نبر پلیٹس والی گاڑیوں و موٹرسائیکلوں کے خلاف کارروائی کی گئی اور ان کی نمبر پلیٹس بھی اتار کے ضبط کر لی گئی ہیں۔ مگر دوسری طرف صورتحال یہ ہے کہ محکمہ ایکسائز، ٹیکسیشن حکام کی جانب سے گزشتہ چار ماہ سے گاڑیوں و موٹر سائیکلوں کی نمبر پلیٹس کا سٹاک ختم ہونے کے باوجود مسئلہ حل کرنے میں سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کیا جا رہا ہے۔ محکمہ ایکسائز نے تقریبا ڈیڑھ لاکھ گاڑیوں کے مالکان سے نمبر پلیٹس کی قیمت 12سو روپے اور پانچ لاکھ موٹرسائیکلوں کے مالکان سے ساڑھے 7 سو روپے وصول کرنے کے باوجود انہیں نمبر پلیٹس نہیں دی ہیں۔ اس کے علاوہ ایک لاکھ کے قریب پرانی نمبر پلیٹس والی گاڑیوں و موٹرسائیکلوں کوبھی ٹرانسفر وڈوپلیکٹ پر کمپیوٹرائزڈ نمبر پلیٹس فراہم نہیں کی گئیں۔ ذرائع کے مطابق ابھی یہ مسئلہ آئندہ چار ماہ تک حل ہوتا نظر نہیں آتا ہے، کیونکہ نمبر پلیٹس کے خریداری کے لئے پراسیس میں ساڑھے تین ماہ درکار ہیں اور ابھی تو پراسیس شروع ہی نہیں ہوا ہے۔ دریں اثناء سرکاری محکموں کی غفلت کی سزا شہریوں کو مل رہی ہے۔ غیر نمونہ نمبر پلیٹس پر شہریوں کو ناکوں پر پولیس کے ہاتھوں خوار ہونا پڑتا ہے ۔ ایسی موٹرسائیکلیں تھانوں میں بند کر دی جاتی ہیں۔