کابل: افغانستان کے دارالحکومت کابل میں دو روز قبل شادی کی ایک تقریب میں ہونے والے خود کش بم دھماکے کے نتیجے میں ہلاکتوں کی تعداد 80 تک پہنچ گئی۔
تفصیلات کے مطابق وزارت داخلہ کے ترجمان نصرت رحیمی نے بتایا کہ دھماکے کے بعد ابتدائی طور پر 63 افراد کی ہلاکت ہوئی تھی۔ لیکن اسپتال میں کچھ مزید زخمی دوران علاج دم توڑ گئے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق نصرت رحیمی کا کہنا تھا کہ مزید 17 افراد زخموں کی تاب نہ لاسکے اور دم توڑ گئے جبکہ 160 افراد کا علاج اب بھی اسپتال اور گھروں میں جاری ہے۔اس ضمن میں وزارت داخلہ کے ایک اور ترجمان کا کہنا تھا کہ 160 زخمیوں میں سے متعدد کی حالت تشویشناک ہے جن میں کچھ کی حالت اس قبل بھی نہیں کہ سرجری کی جاسکے۔
واضح رہے کہ شادی کی تقریب میں خودکش حملہ آور نے ہجوم کے درمیان اس مقام پر خود کو دھماکے سے اڑایا تھا جہاں تقریب کے شرکا رقص کررہے تھے۔اس دھماکے کی ذمہ داری داعش سے وابستہ ایک مقامی تنظیم نے قبول کرتے ہوئے کہا تھا کہ انہوں نے اہلِ تشیع برادری کو نشانہ بنایا۔تاہم دلہن اور دلہا اس ہولناک دھماکے میں محفوظ رہے تھے جبکہ ہلاک ہونے والے افراد کے لواحقین کو یہ بھی خوف تھا کہ کہیں جنازوں کو بھی نشانہ نہ بنادیا جائے۔