مدارس کو قومی دھارے میں لانے کے مثبت اثرات ہونگے: آرمی چیف
اسلام آباد (سٹاف رپورٹر) آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ مدارس کو قومی دھارے میں لانے کے اقدامات کی بدولت مدارس کے طلبہ و طالبات کو کیریئر کے عصری دھاروں میں شمولیت کے کھلے مواقع میسر آئیں گے۔ انہوں نے طلبہ کو نصیحت کی کہ وہ دینی علوم کے ساتھ ساتھ دنیاوی تعلیم کا سلسلہ جاری رکھیں، قانون، اکنامکس، سیاسیات، نفسیات کے مضامین پڑھیں، تاکہ آپ یونیورسٹی، کالجز میں پروفیسر مقرر ہوں، وکیل بنیں، بینکس میں کام کرکے سودی نظام کے خاتمہ میں کردار ادا کریں۔ میری خواہش ہے کہ سائنسی مضامین میں آگے آئیں، اپنی کھوئی ہوئی میراث حاصل کریں۔ آج امت مسلمہ کی حالت کمزور ہے، اور دنیا کمزور کے ساتھ نہیں طاقتور کے ساتھ کھڑی ہوتی ہے۔ آرمی چیف نے اتحاد تنظیمات مدارس کے تحت دینی تعلیمی اداروں کے ان طلبہ سے ملاقات کی جنہوں نے امتحانات میں اعلیٰ کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ واضح رہے کہ ان امتحانات میں چار طالبات سمیت مدارس کے تیرہ طلبہ نے ٹاپ پوزیشن حاصل کیں۔ شرکاء تقریب اور ایوارڈ حاصل کرنے والے طلبہ کے مطابق میٹنگ میں وفاق المدارس العربیہ پاکستان کے بارہ جبکہ رابطۃ المدارس کے ایک طالب علم کو اعزازی شیلڈز اور انعامات سے نوازا گیا۔ دارالعلوم عیدگاہ کبیروالا کے طالب علم محمد جواد یوسف کو ملتان بورڈ میں سیکنڈ پوزیشن حاصل کرنے کا انعام دیا گیا۔ جنرل قمر جاوید باجوہ نے طلبہ سے کہا کہ میں آج بہت خوش ہوں کہ مجھے مدارس کے طلباء کے ساتھ بیٹھنے کا موقع ملا، میں مدارس میں جانے کا خواہشمند ہوں۔ مجھے خوشی ہے مدارس کے طلباء نے دنیاوی تعلیم میں پوزیشنیں حاصل کیں، جب میں نے پوزیشن کی فہرست دیکھی تو بہت خوشی ہوئی۔ میری ہمیشہ سے یہی خواہش رہی ہے کہ ہم دین اور دنیا دونوں میں آگے بڑھیں، دینی علوم ہمارے اندر کو نکھارتے ہیں، ہمیں دنیا میں دیگر اقوام کا مقابلہ کرنے کے لیے دنیاوی علوم میں آگے بڑھنا ہوگا۔ جب آپ مدارس کے پڑھے ہوئے دنیاوی علوم حاصل کرنے کے بعد انتظام حکومت میں شامل ہوں گے تو ملک میں انصاف قائم ہوگا اور صحیح معنوں میں ریاست مدینہ قائم ہوگی۔ اگر صرف دنیادار ہی عہدے دار بنتے رہے تو کام نہیں چلے گا۔ آج اس کمرے میں کوئی ایک چیز بھی ایسی نہیں جو کسی مسلمان نے ایجاد کی ہو۔ ہم نے گذشتہ پانچ سو سال میں انسانیت کی خدمت کے لیے کوئی ایجاد نہیں کی، انجکشن نہیں بنایا، ٹیبلٹ نہیں تیار کی۔ حالانکہ گیارہ صدیوں تک ہمارا عروج رہا۔ آج میں نے جو وردی پہنی ہوئی ہے، یہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے سب سے پہلے وردی ایجاد کی۔ ہم نے قرآن پاک کو صرف لحاف میں لپیٹ کر طاقچے میں رکھنے کے لیے بنا لیا ہے۔ غیر مسلموں نے قرآن پاک کو سمجھا اور اس کی روشنی میں تحقیقات کیں۔ ہم ابھی تک چھوٹے چھوٹے مسئلوں میں لڑ رہے ہیں، دنیا چاند تک پہنچ چکی ہے۔ ہر ایک فقہ کا جو طریقہ ہے سب اپنی فقہ کے مطابق عمل کریں، اپنی فقہ چھوڑیں نہیں دوسروں کو چھیڑیں نہیں۔ جب یہ اتحاد ہوگا تو امت مضبوط ہوگی۔ آج آپ دیکھیں دنیا میں جنگ کہاں ہے؟ کیا کسی غیر مسلم ملک میں بھی جنگ مسلط ہے؟ نہیں ہے۔ اس بات کی ضرورت ہے ہم کھوئی ہوئی میراث حاصل کریں اور دنیا کی باگ ڈور سنبھالیں۔ قرآن پاک پڑھیں، سمجھیں، اس کی روشنی میں تحقیق کریں۔ دنیا کے جس میدان میں ہوں دین پر عمل کریں، ہر جگہ عمل ہو سکتا ہے۔ آپ نے انگلینڈ کے کرکٹر معین علی، راشد علی، جنوبی افریقہ کے ہاشم آملا کو دیکھا ہے؟ کرکٹ کھیلتے ہیں لیکن پکے دیندار ہیں، داڑھی ہے، نمازیں پڑھتے ہیں۔ دنیا کی اہم زبانیں سیکھیں، کسی زبان کا سیکھنا کفر نہیں ہے۔ انگلش سیکھیں تاکہ آپ اپنا پیغام دنیا تک پہنچا سکیں۔ اپنی فٹنس، صحت کا خیال رکھیں، کھیل کود میں حصہ لیں۔ ہمارے اور مدارس کے درمیان جو غیر فطری دوری پیدا ہو گئی ہے، اسے ختم ہونا چاہیے۔ ہم سب ایک ہیں۔ اللہ تعالیٰ کی طرف سے ذمہ داریاں تقسیم کی گئی ہیں۔ ملک کی خدمت کے لیے ایک میری ذمہ داری ہے ایک آپ کی ذمہ داری ہے لیکن سب کا مقصد ایک ہے۔ ہمارے درمیان کوئی دوری نہیں ہونی چاہیے۔ علماء کرام کا پاکستان بنانے میں بہت بڑا کردار ہے۔ علماء کرام فوج کے ساتھ ہیں تو فوج مضبوط ہے۔ ہماری افواج میں بہت سے حفاظ ہیں۔ تھری سٹار آفیسرز حافظ ہیں۔ ہمارے جو افسران حافظ ہوتے ہیں وہ بہت ذہین ہوتے ہیں۔ اور ایک بات کا خیال رکھیں کہ کسی پروپیگنڈہ سے متاثر نہ ہو آج واٹس ایپ سوشل میڈیا پر بہت زیادہ پروپیگنڈہ کیا جا رہا ہے، مسلمان کے لیے سب سے پہلے تو آخرت ہے، اس کا دین ہے، بہرحال میں ایک بار پھر آپ کو اور آپ کے اساتذہ کو مبارک باد پیش کرتا ہوں جنہوں نے محنت کرا کے آپ کو اس مقام تک پہنچایا، آپ کی اس کامیابی سے میرا دل خوشی سے باغ باغ ہے۔ میری خواہش ہے کہ آپ کی تعلیم اور کامیابی کا سفر اسی طرح جاری رہے۔ چیف آف آرمی سٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ کی گفتگو کے بعد وفاق المدارس العربیہ پاکستان کے ناظم اعلیٰ قاری محمد حنیف جالندھری نے بھی مختصر گفتگو کی۔ اور کہا کہ جنرل قمر جاوید باجوہ کو وطن عزیز کی خدمات کا مزید موقع ملنے پر مبارکباد پیش کرتا ہوں اور امید کرتا ہوں بلکہ یقین ہے کہ یہ فیصلہ ملک کے اہم مسائل کے حل کے لیے بہترین ثابت ہوگا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف نے طلبہ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ طلبہ خوشحال اور ترقی کرتے پاکستان کیلئے خدمات جاری رکھیں، مدارس کو قومی تعلیمی نظام میں لانے سے مثبت اثرات ہوں گے اور مدارس کے طلبہ کو کیرئیر کے بہترین مواقع ملیں گے۔ انہوں نے کہا کہ طلباء سخت محنت جاری رکھیں۔ مفید شہری کی حیثیت سے معاشرے کا حصہ بنیں۔آرمی چیف نے طلباء کے والدین اور اساتذہ کی کاوشوں کو بھی سراہا اور نمایاں پوزیشن حاصل کرنے والے طلباء و طالبات میں انعامات بھی تقیسم کئے۔ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے گزشتہ روز پی او ایف واہ اور ہیوی انڈسٹریز ٹیکسلا کے دورے کئے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق انہوں نے واہ نوبل میں یوریا کے فارمل ڈی ہائیڈ مولڈنگ کمپاؤنڈ کیمیکل پلانٹ کا بھی افتتاح کیا۔ یہ پلانٹ آٹھ ماہ کی ریکارڈ مدت میں مکمل ہوا اور اس کی ٹیکنالوجی سے پیداواری لاگت میں کمی ہو گی۔ پی او ایف ڈسپلے سنٹر میں انہوں نے ہتھیاروں کا معائنہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ پی او ایف مصنوعات میں جدت لائے اور دوسرے ممالک سے مشترکہ منصوبوں کیلئے فعال سوچ اپنائے۔