لائن آف کنٹرول پر بھارتی فوج کی بلااشتعال فائرنگ
پاک فوج نے لائن آف کنٹرول ایل او سی پر بھارت کی جانب سے جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کا موثر جواب دیتے ہوئے ایک افسر سمیت چھ بھارتی فوجیوں کو جہنم واصل جبکہ متعدد کو زخمی کر دیا اور دو بنکرز بھی تباہ کر دئیے۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل آصف غفور نے ایک ٹویٹ میں بتایا کہ اس کارروائی سے پہلے بھارتی فائرنگ سے ایک سات سالہ بچے سمیت تین شہری شہید ہو گئے تھے جس پر پاک فوج کو بھارتی چیک پوسٹوں کو نشانہ بنانا پڑا، پاکستان نے ایل او سی پر سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی پر بھارت سے شدید احتجاج کیا ہے۔
ایل او سی پر بھارت کی فائرنگ روزمرہ کا وتیرہ بن چکا ہے۔ بھارت کی طرف سے 2017ء سے جنگ بندی کی خلاف ورزیوں میں تیزی آئی ہے۔ دفتر خارجہ کے ترجمان کے مطابق بھارت ان دو سالوں میں تقریباً دو ہزار مرتبہ جنگ بندی کی خلاف ورزی کر چکا ہے۔ چھوٹے چھوٹے جزائر پر مشتمل ممالک کو چھوڑ کر دُنیا میں لگ بھگ ڈیڑھ سو ملکوں کی سرحدیں باہم ملتی ہیں لیکن بھارت کی طرح کوئی ملک سرحدوں کی بے حرمتی نہیں کرتا بلکہ سرحدوں کا احترام ، انسانی حقوق اور ملکوں کے باہمی تعلقات کے ضابطۂ اخلاق میں سرِفہرست سمجھا جاتا ہے۔ بھارت کے طرزعمل نے سرحدی دیہات کے رہنے والوں کو مسلسل خوف و ہراس میں مبتلا کر رکھا ہے۔ دیہاتیوں کے مکانات ، مویشی اور فصلیں غیر محفوظ ہیں۔ سوال یہ ہے کہ گزشتہ روز کی فائرنگ سے شہید ہونے والے سات سالہ بچے نے بھارت کا کیا بگاڑا تھا اور تین شہریوں کا کیا قصور تھا۔ تازہ واقعہ اور پہلے کے تقریباً دو ہزار واقعات بالکل ایک ہی نوعیت کے ہیں۔ بھارتی فوجی، بلااشتعال فائرنگ کر کے امن و سکون کی فضا کو خوف و ہراس میں تبدیل کر دیتے ہیں۔ پاک فوج ہمیشہ کی طرح ہمہ وقت چوکس ہے۔ مشرقی و مغربی محاذوں پر بھرپور جواب دیا جا رہا ہے۔ اس معاملے میں قوم اپنی افواج کے شانہ بشانہ کھڑی ہے مگر بھارتی فوج جس طرح سرحدوں کو پامال کر رہی ہے اور مقبوضہ کشمیر میں بے گناہ کشمیریوں کو گھروں میں مقید کر رکھا ہے یہ روش بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے باطن کی عکاس ہے۔ انہیں یہ باور رکھنا چاہئے کہ فائرنگ کے اس طرح کے واقعات ناقابل برداشت ہو گئے تو کسی دن بڑے پیمانے پر تصادم میں تبدیل ہو سکتے ہیں۔