ایران اپنا تیار کردہ پہلا لڑاکا تیارہ’’کوثر‘‘ منظرعام پر لے آیا
تہران (بی بی سی+ اے ایف پی) ایران نے ریاستی ٹی وی چینل پر مقامی سطح پر تیار کردہ پہلا جنگی جہاز دکھایا ہے جس کے کاک پٹ میں صدر حسن روحانی بیٹھے ہوئے ہیں۔ ایران نے مقامی سطح پر تیار کردہ جنگی جہاز کو منگل کو یوم دفاع کے روز نیشنل ڈیفنس انڈسٹری کی نمائش میں دکھایا گیا۔ اس جہاز کا نام ’کوثر‘ رکھا گیا ہے۔ یہ فورتھ جنریشن جہاز ہے اور اس میں جدید ایوی اونکس اور راڈار نصب ہیں۔ ریاستی ٹی وی کا کہنا ہے کہ اس جہاز کے کامیاب تجربے ہوئے ہیں اور نمائش کے دوران اس جہاز کو رن وے پر کھڑا دکھایا گیا۔ اس جہاز کے بارے میں وزیر دفاع عامر حاتمی نے ہفتے کو اعلان کیا تھا۔ ایران کے وزیر دفاع جنرل عامر حاتمی نے کہا ہے کہ ایرانی شہری آئندہ بدھ کو جنگی جہاز کو فضاؤں میں دیکھ سکیں گے۔ برطانوی خبر رساں ایجنسی روئٹرز نے ایرانی خبر رساں ایجنسی فارس کے حوالے سے بتایا کہ جنرل عامر نے کہا کہ’ ہم دفاع کے قومی دن کے موقع پر جنگی جہاز کو پیش کریں گے اور لوگ اس کو پرواز کرتے اور اس کے لیے تیار کردہ آلات کو دیکھ سکیں گے۔ انہوں نے اس کے ساتھ اس عزم کا اظہار کیا کہ ایران کی اولین ترجیح میزائل کی صلاحتیوں کو بڑھانا ہے۔ خیال رہے کہ ایران کی جانب سے حالیہ دنوں جنگی صلاحیتوں میں اضافے کے اعلان ایک ایسے وقت کیے جا رہے ہیں جب امریکی صدر کی جانب سے بین الاقوامی جوہری معاہدے سے نکلنے کے بعد اقتصادی پابندیاں لگائی جا رہی ہیں۔ ایرانی ذرائع ابلاغ نے ایرانی بحریہ کے سربراہ ریئر ایڈمرل حسین خانزادے کے حوالے سے کہا ہے کہ ’کم فاصلے پر مار کرنے والے دفاعی نظام ’کمند‘ کے ساحلی اور سمندری تجربے کامیاب رہے ہیں۔ اور یہ نظام ایک جنگی بحری جہاز پر نصب کر دیا گیا ہے اور دوسرے جنگی جہاز پر جلد نصب کر دیا جائے گا۔ کمند نظام کو ’ایرانی فیلینکس‘ قرار دیا جا رہا ہے۔ یہ امریکی خودکار مشین گن کی طرز پر بنایا گیا ہے جس کی بڑی گولیاں میزائل کو تباہ کرتی ہیں۔ ایرانی بحریہ کے سربراہ کا کہنا ہے کہ کمند دفاعی نظام اس وقت فعال ہو جاتا ہے جب کوئی بھی شے جنگی جہاز سے دو کلومیٹر کے فاصلے میں آ جائے اور ایک منٹ میں چار ہزار سے سات ہزار گولیاں فائر کرتا ہے۔ ایرانی خبر رساں ایجنسی تسنیم کے مطابق ایرانی ایوی ایشن کور کا کہنا ہے کہ ایرانی بری فوج نے ہیلی کاپٹروں پر نصب میزائلوں کی رینج کو آٹھ کلومیٹر سے بڑھا کر 12 کلومیٹر کر دیا ہے۔ امریکی سینٹرل کمانڈ نے بھی تصدیق کی تھی کہ آبنائے ہرمز میں ایرانی بحریہ کی موجودگی میں اضافہ دیکھنے کو ملا۔ یاد رہے کہ ایرانی فوج کے خصوصی دستوں کے کمانڈر نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو خبردار کیا تھا کہ اگر امریکہ نے ایران پر حملہ کیا تو ’امریکہ کے پاس جو کچھ ہے ایران اسے تباہ کر دے گا۔ میجر جنرل قاسم سلیمانی نے کہا کہ ’امریکہ نے جنگ شروع کی ہے اور اسلامی جمہوریہ اسے ختم کرے گا۔ ان کا یہ بیان امریکی صدر کی اس ٹویٹ کے بعد سامنے آیا جس میں انھوں نے لکھا تھا کہ ’کبھی بھی امریکہ کو دھمکی مت دینا۔