غزہ: اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے فلسطینی نوجو ان شہید، نعش قبضے میں لے لی
غزہ (این این آئی)قابض صہیونی فوج نے فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی کی شمالی سرحد پر’زیکیم‘ کے مقام پر ایک فلسطینی نوجوان کو گولیاں مار کر شہید کیا اور اس کے بعد نعش قبضے میں لے لی۔عبرانی میڈیا کے مطابق ایک فلسطینی نوجوان زیکیم کے مقام پر 1948ء کے مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں دراندازی کی کوشش کے دوران 500 میٹر کی مسافت سے گولیاں لگنے سے شہید ہوگیا۔دوسرے ذرائع کے مطابق فلسطینی نوجوان کو ایک ٹینک سے گولہ مارا گیا اور اسے ڈرون کے ذریعے بھی نشانہ بنایا گیا۔عبرانی میڈیا کے مطابق فلسطینی نوجوان کی خون آلود نعش اور اس کے پاس ایک کلاشنکوف بھی دکھائی ہے۔ وہ شہید ہونے کے بعد زمین پر پڑا ہوا ہے۔قبل ازیں اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا تھا کہ غزہ کی شمالی سرحد پر فلسطینیوں کیساتھ ایک جھڑپ ہوئی جس میں دونوں طرف سے فائرنگ کا تبادلہ کیا گیا۔فلسطینی وزارت صحت نے بتایا ہے کہ شہید فلسطینی کی شناخت ھانی محمد المجدلاوی کے نام سے کی گئی ہے۔ قابض فوج نے شہید کا جسد خاکی قبضے میں لے لیا۔ دوسری جانب اسرائیل کے ایک انتہا پسند یہودی اور ’تنظیمات ہیکل‘ کے رکن ’افراہام بلوکھ‘ نے مسجد اقصیٰ کے اندر اپنی شادی رچانے کا شرانگیز اور اشتعال انگیز اعلان کیا ہے۔اطلاعات کے مطابق بلوکھ کو اتوارکے روز مسجد اقصیٰ کے احاطے میں دیکھا گیا۔ اس نے اپنے ہاتھ میں ایک پوسٹر اٹھا رکھا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ مسجد اقصیٰ میں اس کی شادی کی تقریب کے دن بہت قریب ہیں۔ اسرائیلی حکام نے اسیر رہنما ناصر صحی ابوخفیر سمیت 9 فلسطینیوں کی مدت حراست میں توسیع کی منظوری دے دی ہے۔