ایوان صدر میں پیرکی صبح 16 رکنی وفاقی کابینہ نے ایک تقریب میں حلف اٹھایا، کابینہ ڈویژن نے 5 مشیروں کا بھی نوٹیفکیشن جاری کر دیا، جس کے بعد وزیراعظم عمران خان کی صدارت میں کابینہ کا پہلا اجلاس ہوا۔ اجلاس میں لوٹی ہوئی دولت کی واپسی کیلئے ٹاسک فورس قائم کرنے، حکومتی اخراجات گھٹانے اور احتساب خود سے شروع کرنے کا فیصلہ ہوا۔ کابینہ نے سابق وزیراعظم محمد نواز شریف، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن (ر) محمد صفدر کے نام ای سی ایل (ایگزٹ کنٹرول لسٹ) میں ڈالنے کی منظوری بھی دی ۔
ملک کی پسماندگی، غربت اور جہالت کی بڑی وجہ کرپشن ہے عوامی خدمت کا کوئی شعبہ ایسا نہیں جسے رشوت کی دیمک نے چاٹ کر کھوکھلا نہ کر دیا ہو۔ لوٹی دولت کی واپسی کیلئے ٹاسک فورس کا قیام ظاہر کرتا ہے کہ عمران خان کے وژن اور تحریک انصاف کے منشور اور وعدوں کی تکمیل کی طرف سفر شروع ہو گیا ہے۔ ٹاسک فورس بیرون ملک پڑی دولت واپس لانے پر ہی توجہ نہ دے بلکہ اندرون ملک بھی ان کا محاسبہ کیا جائے جنہوں نے آمدنی اور وسائل سے زیادہ اثاثے بنا رکھے ہیں۔ نودولتیوں نے نہ صرف معاشرے میں طبقاتی تقسیم کو جنم دیا بلکہ سوسائٹی کو لہوولعب اور تعیش کی راہ پر ڈال دیا جبکہ اس وقت معاشرے میں محنت، سخت کوشی اور سادگی کو رواج دینے کی ضرورت ہے۔ اسی طرح وزراء کے بیرون ملک علاج معالجے پر پابندی سے عام آدمی کے اندر سے احساس محرومی ختم ہو گا جو علاج کرانے کی سکت نہ رکھنے کے باعث ہسپتال کے بیڈ کی بجائے گھر کی چارپائی پرتڑپ تڑپ کر دم توڑ دیتا ہے۔ عادل حکمران کی پہچان ہی یہی ہے کہ وہ قربانی اور ایثار کا اپنی ذات سے آغاز کرتا ہے۔ ماضی میں حکمران دوسروں بالخصوص سیاسی مخالفین کا حساب کتاب کرنے میں غیر معمولی مستعدی کا مظاہرہ کرتے رہے۔ اس رویے نے کرپشن کا گراف گھٹانے کی بجائے مزید بڑھایا۔ عمران خان کی حکومت نے حقیقی احتساب کے ذریعے کرپشن فری سوسائٹی کی تشکیل کا عزم کرکے ایک نہیں درجنوں مافیاز سے ٹکر لینے کی جرأت کی ہے اور ایسی جرأت صرف وہی کر سکتا ہے جس کا اپنا دامن صاف ہو۔ کابینہ کے پہلے اجلاس کے تقریباً سبھی فیصلے چونکہ عوام کے مفاد میں ہیں اس لئے انہیں سیاسی میلانات سے قطع نظر پوری قوم کی حمایت حاصل ہو گی۔
بول کہ لب آزاد ہیں تیرے … یاد نہیں دلائوں گا
Mar 18, 2024