عوامی جمہوریہ چین کی سٹیٹ کونسل کے وزیراعظم لی کی قیانگ نے وزیراعظم عمران خان کو ٹیلی فون کرکے عام انتخابات میں کامیابی اور نئی حکومت تشکیل دینے پر وزیراعظم عمران خان کو مبارکباد دی۔ انہوں نے عمران کو چین کے دورے کی دعوت بھی دی۔ وزیراعظم چین نے اس توقع کا اظہار کیا کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری مقررہ مدت کے اندر مکمل کی جائیگی۔
چین اور پاکستان کی دوستی مثالی ہے۔ چین‘ ترقی کے حوالے سے عمران خان کی حکومت کیلئے رول ماڈل کی حیثیت رکھتا ہے۔ عمران خان کئی بار کہہ چکے ہیں کہ وہ کرپشن کے تدارک‘ غربت کے خاتمے‘ تعلیم اور صحت جیسے سماجی شعبوں میں اصلاحات کے حوالے سے چینی تجربات سے استفادہ کرنے کے خواہاں ہیں۔ چین نے ہر مشکل وقت میں پاکستان کا ساتھ دیا۔ بعض عالمی فورموں پر، بھارت امریکہ گٹھ جوڑ کے دبائو سے پاکستان کو نکلنے میں بھرپور امداد دی۔ سی پیک ہمارے لئے شاہراہ ترقی ہے، اس کی بنیاد پر پاک چین دوستی مزید گہری ہوگی۔ امریکہ اور بھارت کو چھوڑ کر دنیا بھر میں اس منصوبے میں دلچسپی لی جا رہی ہے۔ ان دونوں کو خدشہ ہے کہ اس منصوبے کی تکمیل سے ان کی اہم منڈیاں ہاتھ سے نکل جائیں گی۔ امریکہ، چین کو اپنے لئے سب سے بڑا خطرہ سمجھتا ہے‘ اسے ڈر ہے کہ آئندہ پندرہ بیس برسوں میں چین، اسکے مقابلے میں وہی حیثیت حاصل کر لے گا جو کبھی سوویت یونین کو حاصل تھی۔ یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ امریکہ چین کا ایک کھرب ڈالر سے زائد کا مقروض بھی ہے۔ امریکہ اور بھارت نے سی پیک منصوبے کی تکمیل کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کرنے کی بلاواسطہ اور بالواسطہ بڑی کوششیں کی ہیں لیکن پاک چین دوستی، کے باعث اُنکے مذموم عزائم کو ناکامی کا منہ دیکھنا پڑ رہا ہے۔ اس کیلئے ضروری ہے کہ پی ٹی آئی کی حکومت ملک کے اندر سے بھی سی پیک کی راہ میں دہشت گردی اور بھارتی ایجنٹوں کی بلوچستان میں تخریب کاری جیسی کوئی رکاوٹ پیدا نہ ہونے دے۔
بول کہ لب آزاد ہیں تیرے … یاد نہیں دلائوں گا
Mar 18, 2024