اسلام آباد (این این آئی) مسلم لیگ (ن) کے ترجمان اور رکن قومی اسمبلی احسن اقبال نے وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کی طرف سے لاہور میں دئیے گئے اس بیان کہ ”جب صوبوں نے ہی نوازشریف کی کمشن بنانے کی تجویز کی حمایت نہیں کی تو ہم کیا کر سکتے ہیں“ کو انتہائی افسوسناک قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ وزیراعظم پر ابھی تک 18ویں ترمیم کا سایہ نہیں پڑا پہلے صدر نے دھوکہ دہی کی اب وزیراعظم نے بھی صدر کی پیروی کی ہے۔ وزیراعظم کے بیان پر اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جب میاں نوازشریف اور وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی کے درمیان ملاقات ہوئی تھی تو اسی دوران ایم کیو ایم اور اے این پی سے بھی وزیراعظم کی بات ہو گئی تھی‘ قومی کمشن کے قیام پر ان جماعتوں نے مکمل اتفاق کیا تھا اس کے بعد وزیراعظم کا بیان یہ عذر گناہ بدتر از گناہ ہے۔ ان جماعتوں کے علاو ہ صوبوں میں اور کوئی جماعت نہیں اگر وفاقی حکومت کی اپنی نیت میں فتور آ گیا تھا تو وہ سارا ملبہ صوبوں پر کیوں ڈال رہی ہے۔ لگتا ہے کہ 18ویں ترمیم کا ابھی گزر وزیراعظم ہاوس سے نہیں ہوا اور ایوان وزیراعظم کا مکین ابھی 17ویں ترمیم کا ہی اسیر ہے ابھی 18ویں ترمیم کا سایہ ایوان وزیراعظم پر نہیں پڑا اس لئے ایوان صدر ابھی تک بااختیار ہے اور وہ وزیراعظم کے فیصلوں کو ویٹو کر رہا ہے۔ مسلم لیگ (ن) نے یہ تجویز حب الوطنی اور قومی جذبے کے تحت پیش کی تھی لیکن ہمیں افسوس ہے صدر کے بعد وزیراعظم بھی (ن) لیگ سے کئے گئے وعدوں کو ایفا نہیں کر سکے‘ ہمیں وزیراعظم کے اس بیان پر بہت افسوس اور دکھ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کمشن بنانے کے فیصلے میں ایم کیو ا یم اور اے این پی شامل تھیں۔ مولانا فضل الرحمن سے ملک میں عدم موجودگی کی وجہ سے بات نہیں ہو سکی۔ بیرونی قرضوں کی دلدل میں پھنسنے سے ملک معاشی حالات مزید خراب ہوں گے۔
شہباز شریف اب اپنی ساکھ کیسے بچائیں گے
Apr 18, 2024