کولمبو : سری لنکا میں گزشتہ روز مسیحی تہوار ایسٹر کے موقع پر ہونے والے دھماکوں میں 200 سے زیادہ افراد کی ہلاکت کے بعد ملک میں آج سوگ کا سماں ہے۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق گزشتہ روز مقامی وقت کے مطابق تقریباً 8:45 بجے سری لنکا کے دارالحکومت کولمبو میں یکے بعد دیگر 8 دھماکے ہوئے ، جس کے نتیجے میں 290 افراد جاں بحق جبکہ 500 سے زائد زخمی ہوگئے۔
حکام کا کہنا ہے کہ ان دھماکوں میں تقریباً 30 غیر ملکی افراد ہلاک ہوئے ہیں جن کا تعلق امریکہ برطانیہ اور چین سمیت دیگر ممالک سے ہے۔ دھماکے گرجا گھروں میں اس وقت ہوئے جب ایسٹر کی دعائیہ تقریبات جاری تھیں۔|
خبررساں ادارے رائٹرز کے مطابق پولیس حکام نے تصدیق کی ہے کہ تین گرجا گھروں اور تین ہوٹلز کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ 8 میں سے 3 حملے خودکش تھے، تاہم پولیس نے 7 مشتبہ افراد کو گرفتار کر لیا ہے۔اس افسوسناک واقعے کے بعد سری لنکا میں آج بروز پیر کو سری لنکا میں کرفیو نافذ ہے، اسکولز بند کردیئے گئے ہیں جبکہ جعلی خبروں اور افواہوں کی روک تھام کے لیے سوشل میڈیا اور پیغام رسانی کی موبائل اپلیکشنز تاحال بند ہیں۔سری لنکا کے وزیر اعظم رانیل وکرما سنگھے نے دھماکوں کی مذمت کرتے ہوئے اسے سفاکانہ اقدام قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ مشکل کی اس گھڑی میں پوری قوم کو متحد رہنے کی ضرورت ہے۔
امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ پاکستان اور بھارت کے وزرا اعظم سمیت عالمی رہنماؤں نے سری لنکا دھماکوں کی مذمت کی ہے۔اپنے ٹوئٹر پیغام میں امریکی صدر کا کہنا ہے کہ امریکہ ہلاک ہونے والوں کے لواحقین سے تعزیت کرتا ہے۔ ہم سری لنکن حکام کی ہر ممکن مدد کے لئے تیار ہیں۔بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ اس وحشیانہ فعل کی خطے میں کوئی گنجائش نہیں۔ بھارتی وزیر خارجہ سشما سوراج کا کہنا ہے کہ وہ اس معاملے پر سری لنکن حکام کے ساتھ رابطے میں ہیں۔
افغانستان کے صدر اشرف غنی نے بھی سری لنکا میں ہونے والے دھماکوں کی مذمت کی ہے۔ اشرف غنی کا کہنا ہے کہ افغانستان کی حکومت اور عوام کی تمام تر ہمدردیاں سری لنکن حکومت اور عوام کے ساتھ ہیں۔
پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے سری لنکا کے وزیر اعظم رانیل وکرما سنگھے کو ٹیلی فون کر کے افسوس کا اظہار کیا ہے اور سری لنکن حکومت کو ہر ممکن تعاون کی پیشکش کی ہے۔
اطلاعات کے مطابق دھماکوں میں چار پاکستانی شہریوں کے زخمی ہونے کی اطلاعات ملی ہیں جنہیں طبی امداد کے بعد ہسپتال سے فارغ کر دیا گیا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر فیصل کا کہنا ہے کہ زخمیوں میں تین پاکستانی خواتین ماہین حسن ،منزہ ہمایوں اور عاتکہ عاطف سمیت 4 پاکستانی شہری معمولی زخمی ہوئے لیکن خوش قسمتی سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا ۔