مقتدر قوتیں راولپنڈی انسٹی ٹیوٹ آف یورالوجی کے فنڈز کی بندش پر بھی سوموٹو نوٹس لیں
راولپنڈی (نوائے وقت رپورٹ) ممتاز مسلم لیگی رہنما اور سابق ایم این اے محمد حنیف عباسی نے اپیل کی ہے کہ مقتدر قوتوں کو باقی معاملات کی طرح راولپنڈی انسٹی ٹیوٹ آف یورالوجی کے 50کروڑ روپے کے فنڈز کی بلاجواز بندش پر بھی سوموٹو نوٹس لینا چاہیے کیونکہ الیکشن کمشن نے الیکشن شیڈول کے اعلان سے پہلے ہی یہ فنڈز روک رکھے ہیں جن کے ذریعے ہم مئی میں عوامی اہمیت کے اس انسٹی ٹیوٹ کی اوپننگ کرنا چاہتے تھے جہاں کڈنی ٹرانسپلانٹ، ڈائیلاسز، ایمرجنسی اور او پی ڈی کی سہولت میسر ہوگی۔ الیکشن کمشن نے بھرتی پر بھی پابندی عائد کردی ہے حالانکہ تین ماہ پہلے بھرتی کیلئے اشتہار دیا گیا۔ یہ بھرتی سیاسی بنیادوں پر نہیں بلکہ ٹیکنیکل سٹاف کی ہونا تھی۔ اس صورتحال میں بیرون ملک سے ڈاکٹروں کی آمد بھی رک گئی ہے جبکہ 90فیصد تعمیراتی کام مکمل ہوجانے کے باوجود اوپننگ نہ ہونے سے کڈنی کے مریضوں کو جو نقصان ہوگا وہ الگ سنگین معاملہ ہوگا۔ وہ ہفتہ کے روز یہاں ناشتے کی دعوت میں میڈیا کے نمائندوں سے خطاب کررہے تھے۔ اس موقع پر قومی اسمبلی کے رکن ملک ابرار احمد، سابق ایم این اے شکیل اعوان نے بھی اظہار خیال کیا جبکہ راجہ محمد حنیف ایم پی اے، پیرزادہ راحت قدوسی، محمد احمد خان، حاجی محمد اقبال نے بھی شرکت کی۔ حنیف عباسی نے کہا کہ ہم نے گزشتہ پانچ سال میں اربوں روپے کے ترقیاتی کام کرائے ہیں جن میں میٹروبس، ادارہ امراض قلب سمیت دیگر منصوبے شامل ہیں۔ آر آئی سی میں نہ صرف راولپنڈی ڈویژن بلکہ آزاد کشمیر اور ہزارہ کے پی کے سے دل کے مریض علاج کی سہولت حاصل کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انسٹی ٹیوٹ آف یورالوجی کے فنڈز روک لئے جانے کے بعد نگران حکومت کے دور میں معاملہ مزید لٹک جائے گا۔