26 اپریل کو یوم نفاذ امتناع قادیانیت ایکٹ منائیں گے: علماء کرام
لاہور (سپیشل رپورٹر) عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے مرکزی رہنماؤں نے ختم نبوت اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ 26اپریل 1984ء ہماری اسلامی اورملکی تاریخ کاوہ عظیم روشن ترین دن ہے کہ جس دن منکرین ختم نبوت قادیانیوں کو اسلامی شعائر استعمال کرنے کوقانونی جرم قرار دیکرپابندی عائد کی گئی اس حوالے سے 26اپریل کو مختلف جماعتیںملک بھر میں یوم نفاذ امتناع قادیانیت ایکٹ منائیں گی۔ 1974ء کوپارلیمنٹ سے قادیانی آئینی طور پرغیر مسلم اقلیت قرار دیے جانے کے باوجودبھی اسلامی شعائر استعمال کرتے تھے سابق صدر مملکت جنرل ضیاء الحق نے ایک صدارتی آرڈیننس کے ذریعے قادیانیوں کے اسلامی شعائر استعمال پر پابندی کیلئے امتناع قادیانیت ایکٹ جاری کیا جسے بعد ازاں پارلیمنٹ اور سینیٹ سے منظوری کے بعد 1973ء کے متفقہ اسلامی آئین کا حصہ بنا دیا گیا عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے مرکزی رہنما مولانا عزیزالرحمن ثانی،مولانا قاری علیم الدین شاکر، قاری جمیل الرحمن اختر ،مجلس لاہور کے مبلغ مولانا عبدالنعیم دیگر علماء کرام کا کہنا تھاکہ عقیدہ ختم نبوت دین کا اساسی اور بنیادی عقیدہ ہے ،ناموس رسالت کا قانون تمام انبیاء کرام کی عزت اور ناموس کی حفاظت کا دربان اور چوکیدار ہے ناموس رسالت قانون کیخلاف یہودی و قادیانی لابی سازشوں میں مصروف عمل ہے۔علماء نے کہا کہ قادیانی پارلیمنٹ کی قرارداداور اعلیٰ عدالتوں کے فیصلے کے مطابق دائرہ اسلام سے خارج اسلامی پارلیمنٹ اور عدالتی فیصلوں کے ماننے سے نہ صرف انکاری ہیں ۔