مقبوضہ کشمیر: آصفہ کے قتل کیخلاف مظاہرے، ر یلیاں جاری، فورسز کے چھاپے، یاسین ملک سمیت 9 گرفتار
سرینگر (اے پی پی‘آن لائن) مقبوضہ کشمیرمیں ضلع کٹھوعہ کے علاقے رسنا میں کم عمر آصفہ کی آبروریزی اور قتل کے بہیمانہ واقعے کے خلاف مختلف علاقوں میں لوگوں نے زبردست احتجاجی مظاہرے کیے۔کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق ضلع پلوامہ کے علاقوں پام پور اور کھریو میں لوگوں نے جامع مسجد سے ایک بڑی احتجاجی ریلی نکالی ۔ ریلی کے شرکا نے واقعے کے مجرموں کو کڑی سزا دینے کا مطالبہ کیا۔ضلع گاندر بل کے علاقے کنگن میں لوگوں نے زبردست احتجاجی مارچ کیا اور قصبے کے مرکزی بازار میں دھرنا دیا ۔ سیاحتی مقام سونہ مرگ میں مقامی افراد ، تاجروں، دکانداروں اور ٹرانسپوٹروں نے سرینگر لیہہ شاہراہ پر ایک پر امن ریلی نکالی اور بعد ازاں سونہ مرگ چوک میں دھرنا دیا۔ انہوں نے المناک واقعے کیخلاف شدید نعرے لگائے۔جموں خطے کے علاقوں کشتواڑ اور ڈوڈہ میں بھی لوگوں نے زبردست مظاہرے کیے اور مجرموں کو کڑی سے کڑی سزا دینے کا مطالبہ کیا۔بھارتی پولیس نے ضلع پلوامہ میں رات کے وقت گھروں پر چھاپوں کے دوران8 نوجوانوں کو گرفتار کرلیا۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق پولیس نے ان نوجوانوں کو پلوامہ کے کے علاقوںملک پورہ ، قوئل ، سرنواور پرچھو پلو سے گرفتار کیا۔حریت کانفرنس’’گ‘‘ گروپ کے چیئرمین سید علی گیلانی نے پولیس کی جانب سے آزادی پسند قائدین اور کارکنوں کو گرفتار کرنے کی کارروائی کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ جموں کشمیر عملاً ایک پولیس سٹیٹ ہے اور یہاں پر قانون نام کی کوئی چیز موجو دنہیں ہے ۔ کل جماعتی حریت کانفرنس ’’ع‘‘ گروپ کے چیئرمین میرواعظ عمر فاروق نے معصوم بچی کے ساتھ پیش آئے المناک سانحہ میں ملوث مجرمین کو سخت ترین سزا دینے کے ساتھ ساتھ گزشتہ تین دہائیوں کے دوران جموں وکشمیر میں پیش آئے ایسے تمام واقعات جن میں یہاں کی عفت مآب خواتین کے ساتھ زیادتیاں کی گئی کی نئے سرے سے تحقیقات کا مطالبہ دہراتے ہوئے دنیا کے انصاف پسند اقوام اور ممالک سے اپیل کی وہ ان سانحات کے حوالے سے اپنی صدائے احتجاج بلند کریں۔ لبریشن فرنٹ چیئرمین محمد یاسین ملک کو گزشتہ صبح پولیس نے ایک بار پھر گرفتار کر لیا۔ علی الصبح پولیس نے ملک کے گھر کا گھیراؤ کر لیا اور انہیں گرفتار کر لینے کے بعد فوراً کوٹھی باغ پولیس سٹیشن منتقل کیا گیا۔