غزہ: صیہونی فوج کی فائرنگ، مزید 2 فلسطینی شہید، 100 زخمی
مقبوضہ غزہ (این این آئی)غزہ کی سرحد پر اسرائیل مخالف مظاہروں کے دوران انتہا پسند صیہونی فوج نے فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں دوفلسطینی شہید جبکہ 100سے زائد زخمی ہوگئے ،میڈیارپورٹس کے مطابق فلسطینیوں کی طرف سے احتجاج کے طور پر ٹائروں کو آگ لگادی گئی جبکہ کچھ فلسطینیوں نے پتنگوں کی دم کے ساتھ پٹرول والے جلتے ہوئے کپڑے باندھ کر انہیں سرحد کی طرف بھیجنے کی کوشش کی۔ عینی شاہدین کے مطابق کالے دھوئیں کے بڑے بڑے بادل اٹھتے ہوئے دیکھے جا سکتے تھے جبکہ اسرائیلی فورسز نے آنسو گیس کے ساتھ ساتھ گولیوں کا استعمال کیا۔غزہ میں وزارت صحت نے کہا کہ ان مظاہروں میں شامل 100افراد زخمی ہوئے ۔حماس کے مطابق ان مظاہروں کا مقصد غزہ کی ناکہ بندی کو ختم کرنا ہے۔ حماس نے پارلیمانی انتخابات جیتنے کے بعد 2007 میں غزہ کا کنٹرول سنبھال لیا تھا اور اس کے بعد سے اسرائیل اور مصر نے غزہ کی ناکہ بندی کر رکھی ہے۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ فلسطینی مہاجرین کو واپسی کا حق دیا جائے اور انہی علاقوں میں بسایا جائے، جو اب اسرائیل کے زیر کنٹرول ہیں۔ایک اکیس سالہ فلسطینی لڑکے احمد نثمان کا نیوز ایجنسی سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھاکہ ہم یہاں تب تک موجود رہیں گے، جب تک ہمیں ہماری زمین نہیں مل جاتی۔ اس لڑکے کا مزید کہنا تھاکہ ہم مزاحمت کے نئے طریقوں کے ساتھ ہر روز یہاں آئیں گے۔اسرائیلی فوج نے فلسطینیوں کو سرحدی باڑ سے دور رہنے کی تنبیہ کرتے ہوئے ائرکرافٹ سے پمفلٹ گرائے ہیںجس میں خبردار کیا گیا ہے کہ اگر انھوں نے حماس کے منتظمین کی ہدایات پرعمل کیا تو ان کی جان خطرے میں ہوگی۔اسرائیلی فوج کا کہنا تھا کہ وہ ہر طرح کی صورت حال کے لیے تیار ہیں اور غزہ کے رہائشیوں پر زور دیا کہ وہ باڑ سے دور رہیں اور اس کو نقصان پہنچانے کی کوشش نہ کریں اور حماس جیسے دہشت گرد تنظیم کے احکامات پر عمل نہ کریں وہ آپ کی جان کے لیے خطرناک ہے۔