ترکی کی سڑک پر پیدا ہونے والا ممتاز امریکی ایٹمی سائنسدان چل بسا
واشنگٹن (صباح نیوز) سڑک پر پیدا ہونیوالا ایٹمی سائنسدان چل بسا جس کی پیدائش ترکی کی ایک سڑک پر ہوئی، کیمسٹر ی میں گریجویشن کرنے کے بعد امریکا کی لیب میں کام کرتا رہا جہاں یورینیم پر تحقیق کی اور خلائی اپیلی کیشنز کیلئے جوہری تھرمل راکٹ تیار کیا۔ لاس الموس نیشنل لیبارٹری کے حکام نے ان کی موت کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ تین روز قبل ان کا انتقال ان کے اپنے گھر میں ہوا جہاں وہ 70 سال سے قیام پذیر تھے۔یہ لیجنڈ 1921 میں ایسے حالات میں پیدا ہوئے جب جنگ عظیم اول کے بعد ملک بدری اور قیدو بند کی صعوبتیں جاری تھیں، ان حالات میں ان کے والدین کو ملک چھوڑنا پڑا۔ چند کپڑوں کی گٹھڑی لادے ان کے والدین مستقل جگہ کی تلاش میں اگلے چار سال تک ایک ملک سے دوسرے ملک پناہ لیتے رہے۔ غربت اور دربدری کے مسائل کو بالائے طاق رکھتے ہوئے کری کورئن نے اعلی تعلیم حاصل کی ، انہوں نے کیمسٹری میں گریجویشن کیا جس کے بعد انہیں امریکا کی ایسی لیب میں کام مل گیا جہاں انتہائی حساس یورینیم بنایا جاتا ہے۔ ان کے چار دہائیوں پر مشتمل کیرئیر میں انہوں نے یورینیم پر تحقیق کی اور پھر خلائی ایپلی کیشنز کے لئے جوہری تھرمل راکٹ تیار کیا۔ اس کے علاوہ وہ ایک انٹیلی جنس یونٹ کے سیکورٹی کے سربراہ بھی رہ چکے ہیں، ان کے کام کے صلے میں انہیں خراج تحسین بھی پیش کیاگیا۔ ان کے ساتھ کام کرنے والے اور لیب کے ڈائریکٹر نے بہترین الفاظ میں ان کے کام کو سراہا اور اعتراف کیا کہ ان کے پاس ایسا پائیدار علم تھا جو مستقبل کے لئے اثاثے کی حیثیت اختیار کر گیا۔2017 ء میں انہوں نے اپنی نجی زندگی کو یاد کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہم جو کچھ سوچتے ہیں ہمیشہ اس کے بر عکس ہوتا ہے، میں اپنے والدین کے بارے میں سوچتا ہوں اور حیران ہوتا ہوں کہ انہوں نے کس طرح یہ سب کیا، ملک سے دربدر ہونے کا غم اور پھر سڑک پر میرا پیدا ہونا مجھے سوچنے پر مجبور کرتا ہے۔انہوں نے کہا تھا کہ میرے والدین نے مجھے درست کام کرنے کی اہمیت اور اپنے ساتھی کا سہارا بننے کا درس دیا، مجھے امید ہے کہ میں نے ہمیشہ ایسا ہی کیا۔